- حکومت نے آئی ایم ایف کو بجلی مزید مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی
- نقل مافیا اور آپریشن راہ راست
- یونیورسٹیاں پاکستان کا مستقبل ہیں، منظم طریقے سے تباہ کیا جارہا ہے، چیف جسٹس
- پی ایس ایل سے آئی پی ایل کا ٹکراؤ؛ فرنچائزز نے مخالفت کردی
- حماس سے جھڑپوں، حزب اللہ کے راکٹ حملے میں اسرائیلی فوجی سمیت 2 ہلاک، 5 زخمی
- پی ایس ایل کا مذاق؛ بھارتیوں کے پیروں تلے زمین نکلنے لگی
- فلسطین کے حامی مظاہرین کا برطانیہ میں اسرائیلی ڈرون ساز فیکٹری کے باہر احتجاج
- تحریک انصاف کا 9 مئی مقدمات میں دہشت گردی کی دفعہ چیلنج کرنے کا فیصلہ
- اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس 75 ہزار کی سطح عبور کرگیا
- سیکورٹی خدشات؛ اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست منظور
- بابراعظم نے کوہلی کے ریکارڈ پر بھی قبضہ جمالیا
- کراچی میں نوجوان نے ڈاکو کو ماردیا، فائرنگ کے تبادلے میں خود بھی جاں بحق
- ایک اوور میں 25 رنز؛ بابراعظم کا ایک اور ریکارڈ
- 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں یا ہمیں فوری سزائیں سنائیں، شیخ رشید
- وزن کم کرنے والے انجیکشن قلبی صحت کے لیے مفید، تحقیق
- ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کرنے والا پلانٹ
- 83 سالہ خاتون ہاورڈ سے گریجویشن کرنے والی معمر ترین طالبہ بن گئیں
- پاکستان سے دہشتگردی کیخلاف کوششیں بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، امریکا
- پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب، ہدف آرمی چیف: فیصل واوڈا
- کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی کا معمہ کیا ہے؟
ٹرمپ اور وزیراعظم کی ملاقات عالمی میڈیا میں بھی سر فہرست
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی ملاقات عالمی میڈیا کی شہ سرخیوں میں سرفہرست رہی۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی شہ سرخی تھی کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں امریکی صدر نے پاکستان کے ساتھ افغان امن مذاکرات میں تیزی کے لیے معاونت کے وجہ سے پاکستان کے ساتھ تناؤ کم کرنے کی کوشش کی۔ اخبار کے مطابق گزشتہ سال ہی امریکی صدر نے پاکستان پر تنقید کے نشتر چلائے تھے لیکن گزشتہ روز پاکستانی وزیراعظم کو پوری شان و شوکت کے ساتھ خوش آمدید کہا۔ اخبار نے مزید تجزیہ کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ کا ماننا ہے کہ پاکستان کی طرف سے دباؤ پر طالبان جنگ بندی پر آمادہ ہو سکتے ہیں۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے لکھا کہ امریکی صدر نے پاکستانی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں افغان امن مذاکرات میں پاکستان کی کوشش کو سراہنے کے بجائے اپنی ہی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پہلے پاکستان نے افغانستان میں امن کے قیام کے لیے مثبت قدم اس لیے نہیں اٹھائے کیونکہ ان کا پالا غلط امریکی صدر سے پڑا۔
برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف اور گارڈین نے بھی امریکی صدر اور پاکستانی وزیراعظم کی ملاقات پر رپورٹس شائع کیں جس پر بھارتی اخبارات ایک بار پھر پاکستان اور امریکا کے درمیان تناؤ کم ہونے پر آگ بگولا ہوگئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔