گزشتہ مالی سال کے فریم ورک کے بارے میں IMF اور وزارت خزانہ کے تخمینے غلط ثابت

شہباز رانا  بدھ 4 ستمبر 2019
نئے حقائق کی روشنی میں رواں مالی سال کے فریم ورک میں 900  بلین سے لے کر 1 ٹریلین روپے  کا خلا پیدا ہورہا ہے، ذرائع۔ فوٹو:فائل

نئے حقائق کی روشنی میں رواں مالی سال کے فریم ورک میں 900 بلین سے لے کر 1 ٹریلین روپے کا خلا پیدا ہورہا ہے، ذرائع۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد:  آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ کی ملک کے گزشتہ مالی سال کے فریم ورک کے بارے میں اندازے 94 فیصد تک غلط ثابت ہوئے ہیں۔

ممتاز ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے حکومت  6 ارب ڈالر  کے قرض کے معاہدے پر نظرثانی اور ازسرنو مذاکرات پر  مجبور ہوسکتی ہے۔ میکرو اکنامک اشاریوں کے بارے میں آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ  کی درست اندازے لگانے میں ناکامی نے تمام اعدادوشمار کو دھندلا دیا ہے جن کی بنیاد پر رواں مالی سال کے لیے اہداف مقرر کیے گئے تھے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق نئے حقائق کی روشنی میں رواں مالی سال کے فریم ورک میں 900  بلین سے لے کر 1 ٹریلین روپے  کا خلا پیدا ہورہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔