- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
واٹس ایپ پر سمدھنوں کا جھگڑا عدالت تک جا پہنچا
ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کی عدالت میں اپنی نوعیت کا ایک منفرد مقدمہ زیرِ سماعت ہے جو شہریوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اس میں ایک خاتون نے اپنی بہو کی ماں یعنی اپنی سمدھن کے خلاف واٹس ایپ پیغام میں نازیبا الفاظ کے استعمال پر عدالت سے رجوع کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست راس الخیمہ کی ایک عدالت میں زیر سماعت انوکھے مقدمے میں ایک خاتون اپنی بہو کی والدہ پر نازیبا الفاظ پر مبنی اور دھمکی آمیز پیغام بھیجنے پر عدالت سے تحفظ فراہم کرنے اور سمدھن کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ عدالت نے مقدمے کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے مدعیہ علیہ کو بھی عدالت طلب کرلیا۔
سمدھن نے عدالت میں الزامات کی تردید کرتے ہوئے بیان قلم بند کرایا کہ دراصل غیر مہذب زبان اور دھمکی آمیز زبان میری بیٹی کی ساس نے استعمال کی اور واٹس ایپ پر برا بھلا کہا جس پر درخواست گزار خاتون نے مؤقف اختیار کیا کہ پہل آپ کی جانب سے کی گئی، میں نے تو بس اس جواب دیا۔ دونوں بزرگ خواتین عدالتی قواعد و ضوابط کا خیال رکھے بغیر ایک دوسرے سے بحث کرتی رہیں۔
عدالت کی جانب سے صلح کی تمام تر کوششوں کے باوجود دونوں بزرگ خواتین اپنے اپنے مؤقف پر ڈٹی رہیں جس کے بعد عدالت نے مقدمے کا فیصلہ 15 ستمبر کو سنانے کا اعلان کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ یہ مقدمہ سوشل میڈیا پر زیر بحث ہے اور اخبار و جرائد میں تذکرے جاری ہیں جب کہ شہری بھی اس دلچسپ مقدمے کے فیصلے کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔