- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- پاکستان اور آئرلینڈ کا دوسرا ٹی ٹوئنٹی بارش کے باعث تاخیر کا شکار
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
- انڈونیشیا میں سیلاب اور لاوے میں بچوں سمیت 14 افراد بہہ گئے
دہی کا مسلسل استعمال پھیپھڑوں کے سرطان کا خطرہ کم کردیتا ہے، تحقیق
ناش ویلی: ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ اگر دہی کا مسلسل استعمال کیا جائے تو اس سے پھیپھڑوں کے سرطان کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے، اگر اس میں ریشے دار (فائبر) غذائیں بھی استعمال کی جائیں تو مزید بہتری پیدا ہوتی ہے۔
اندازہ ہے کہ ریشے دار غذائیں اور ایک کپ دہی کا روزانہ استعمال کیا جائے تو اس سے کینسر کا خطرہ 30 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دہی میں خاص قسم کے بیکٹیریا پائے جاتے ہیں جو سرطان کو روکتے ہیں اور اندرونی سوزش کم کرتے ہیں۔ دہی میں پروبایوٹکس بھی اس ضمن میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ناش ویلی، ٹیننسی میں واقع وینڈربلٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اپنی تحقیق کے بعد کہا ہے کہ ڈیری مصنوعات کے استعمال کی حوصلہ شکنی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ اس میں کیلشیئم، پوٹاشیئم، میگنیشیئم، وٹامن کے ون اور کے ٹو اور زندہ بیکٹیریا یعنی پروبایوٹکس بھی پائے جاتے ہیں۔ یہ اجزا مل کر صحت مند غذا کی تشکیل کرتے ہیں ایک اور تحقیق کے مطابق دہی اور پنیر کھانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔
اب جرنل آف امریکن میڈیسن آنکولوجی میں دس ایسے سروے کی تفصیلات شائع ہوئی ہیں جن میں 14 لاکھ سے زائد افراد شامل تھے۔ ان میں دہی اور ریشے دار غذائیں کھانے کا رجحان اور آگے چل کر پھیپھڑوں کے سرطان کی تفصیل بھی نوٹ کی گئی ہیں۔
اس سروے سے معلوم ہوا ہے کہ دہی کھانے سے پھیپھڑوں کے سرطان کا خطرہ 20 فیصد تک کم ہوجاتا ہے جبکہ اگر پھل اور سبزیاں کھائی جائیں تو اس سے بھی سرطان اور پھیپھڑوں کے کینسر جسم سے دور رہ سکتا ہے تاہم ماہرین کہتے ہیں کہ اگر دہی کے ساتھ ریشے دار غذائیں بھی شامل کی جائیں تو اس کا بہت فائدہ ہوتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔