انڈر انوائسنگ کے ذریعے لاکھوں ڈالر منی لانڈرنگ و ٹیکس چوری کا انکشاف

احتشام مفتی  جمعـء 1 نومبر 2019
قومی خزانے کو 2کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، حناانتظار، محمدعثمان، محمدعلیم، محمداشرف و دیگر کیخلاف مقدمہ درج۔ فوٹو: فائل

قومی خزانے کو 2کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، حناانتظار، محمدعثمان، محمدعلیم، محمداشرف و دیگر کیخلاف مقدمہ درج۔ فوٹو: فائل

کراچی:  پاکستان کسٹمز اپریزمنٹ ایسٹ کلکٹریٹ کے شعبہ آراینڈڈی نے3 مختلف درآمدکنندگان کی جانب سے ایل ای ڈی لائٹس کے کنسائنمنٹس میں انڈرانوائسنگ کے ذریعے کی جانے والی لاکھوں ڈالرمالیت کی منی لانڈرنگ اورکسٹم ڈیوٹی ودیگرٹیکسوں کی چوری کا انکشاف کرتے ہوئے بے قاعدگی میں ملوث عناصرکیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ جن درآمدکنندگان کیخلاف مقدمہ درج کیاگیا ہے ان میں میسرز رانا انٹرپرائزز کی مالک حناانتظار، میسرز لائباٹریڈنگ کے مالک محمد عثمان، میسرز علیم انٹرپرائزز کے مالک محمدعلیم، محمداشرف، ذیشان لیاقت، اورکلیئرنگ ایجنٹ میسرز مایوانٹرپرائزز شامل ہیں۔

کلکٹراپریزمنٹ ایسٹ ڈاکٹرندیم میمن کو ایک خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ ساؤتھ ایشیا پاکستان ٹرمینل سے بڑے پیمانے پرایل ای ڈی لائٹس اورپرزہ جات کے کنسائنمنٹس کی انڈرانوئسنگ کے ذریعے کلیئرنس کرائی جارہی ہے جس پر انہوں نے ایڈیشنل کلکٹر رضوان بشیرکو مذکورہ ٹرمینل پر درآمدکیے جانے والے ایل ای ڈی لائٹس اور فاضل پرزہ جات کے کنسائنمنٹس کی تفصیلی جانچ پڑتال کی ہدایات جاری کیں۔

ذرائع نے بتایا کہ ایڈیشنل کلکٹررضوان بشیر، ڈپٹی کلکٹررانا ارسلان مجیدکی سربراہی میں پرنسپل اپریزرمحمد ابراہیم خان، سینئر پریونٹیو آفیسر ملک ہاشم،اپریزنگ آفیسرز خاورہاشمی،اپریزنگ آفیسرکلیم عظمت چٹھہ پر مشتمل ٹیم نے ساؤتھ ایشیاپاکستان ٹرمینل پر درآمدکیے جانے والے ایل ای ڈی لائٹس کے کنسائنمنٹس کی سخت نگرانی شروع کی۔

درآمدکنندگان کی جانب سے درآمدکیے جانے والے ایل ای ڈی لائٹس کے تین کنسائنمنٹس کی محکمہ کسٹمز میں داخل کردہ گڈزڈیکلریشن ایک ہی کلیئرنگ ایجنٹ میسرزمایوانٹرپرائززکی جانب سے فائل کرائی گئی تھیں جن کی کسٹمز آراینڈڈی کی ٹیم نے روک کرمشترکہ ایگزامینشن کی ہدایات جاری کیں اور ان کنسائنمنٹس کی جانچ پڑتال کے دوران اس امرکاانکشاف ہواکہ میسرز راناانٹرپرائزز کی جانب سے 96ہزار 922ڈالر مالیت کا کنسائنمنٹ درآمدکیاگیاجبکہ کلیئرنگ ایجنٹ نے درآمدکنندہ  کے ساتھ ملی بھگت سے مذکورہ کنسائنمنٹ کی درآمدی قیمت 10 ہزار 500ڈالرظاہرکی جبکہ میسرزلائبہ ٹریڈرز نے ایک لاکھ 35ہزار998ڈالرمالیت کے کنسائمنٹ کی درآمدی قیمت صرف 10ہزارڈالر ظاہرکی۔

ذرائع نے بتایاکہ درآمد کنندگان کی جانب سے منی لانڈرنگ ایکٹ کی خلا ف ورزی کی گئی ہے جس کے لیے محکمہ کسٹمزکے اعلیٰ افسران کی جانب سے کیس نیب کو منتقل کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔