مکڑیوں سے متاثر ہوکر دونوں طرف سے چپکنے والی جراحی کی ٹیپ تیار

ویب ڈیسک  اتوار 3 نومبر 2019
میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین نے دونوں اطراف سے چپکنے والی ٹیپ بنائی ہے جو جسم کے اندرونی زخم کو سیکنڈوں میں بند کرسکتی ہے۔ فوٹو: ایم آئی ٹی رپورٹس

میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین نے دونوں اطراف سے چپکنے والی ٹیپ بنائی ہے جو جسم کے اندرونی زخم کو سیکنڈوں میں بند کرسکتی ہے۔ فوٹو: ایم آئی ٹی رپورٹس

بوسٹن: سائنسدانوں نے دونوں اطراف سے چپکنے والی ایک ایسی ٹیپ تیار کی ہے جو سیکنڈوں میں زخموں پر چپک کر انہیں بند کردیتی ہے۔ یہ ٹیپ ماہرین نے شکاری مکڑیوں کی اس لعاب دار گوند سے متاثر ہوکر بنائی ہے جسے وہ برسات میں اپنے شکار کے لیے استعمال کرتی ہے۔

اس ٹیپ کے کئی تجربات کے بعد ماہرین نے کہا ہے کہ ٹیپ کو ٹانکوں کی جگہ استعمال کیا جاسکتا ہے کیونکہ بعض ٹشوز (بافتوں) کو ٹانگوں سے جوڑنے میں مشکل پیش آتی ہے اور کئی مریضوں میں ناسور جیسی پیچیدگیاں پیدا ہوجاتی ہیں۔

لیکن انسانوں پر آزمائش کی منزل اب بھی کئی سال کی مسافت پر ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ہرسال 23 کروڑ جراحی کے واقعات یا سرجیکل آپریشن ہوتے ہیں۔ ان میں زخموں کو ٹانکوں سے بند کیا جاتا ہے۔ ایم آئی ٹی کے ڈاکٹر زیاؤ اور ان کی ٹیم نے اسے تیار کیا ہے۔

اگرچہ سرجری کی ٹیپ ایک عرصے سے استعمال ہورہی ہیں لیکن ان میں گوند زہریلے اثرات رکھتی ہے۔ کئی مریضوں نے زخم پر جلن، سرخی اور سوزش کی شکایت کی ہے۔ یہ ٹیپ ہر مریض پر کامیاب بھی نہیں ہوپاتیں۔

اب نئی ٹیپ سے زخم کی دونوں گیلی سطحیں فوری طور پر بند کی جاسکتی ہے اور یہ سب مکڑی کو دیکھ کر بنایا گیا جو خاص گوند سے تیزبارش میں بھی اپنے شکار کو جکڑ لیتی ہیں۔

مکڑی کی  گوند میں چارج شدہ پولی سیکرائیڈز شامل ہوتے ہیں جو فوری طور کسی بھی سطح سے پانی جذب کرلیتے ہیں اور گوند پانی سے پاک ہوکر چپکنے کے قابل ہوجاتی ہے۔ اس کے جواب میں ماہرین نے پولی ایکریلک ایسڈ کو استعمال کیا ہے جو بچوں کے پیمپرز میں رطوبت جذب کرنے کا کام کرتا ہے۔

صرف چند سیکنڈوں میں چپکنے کے بعد ٹیپ مزید مضبوط ہوجاتی ہے اور زخم کو دونوں اطراف سے بند کردیتی ہے۔ لیکن یاد رہے کہ یہ ٹیپ بدن کے اندر مثلاً پھیپھڑے کے زخم یا پھٹی ہوئی شریانوں کو بند کرنے کا کام کرسکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔