- غزہ جنگ کے خوفناک نفسیاتی اثرات، اب تک 10 اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی
- گندم اسکینڈل؛ وزیراعظم کا ایم ڈی اور جی ایم پاسکو کی معطلی کا حکم
- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- آئی ایم ایف کے ساتھ قرض معاہدے سے ملکی معیشت میں بہتری آئی ، وزیر خزانہ
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- ہم ترقی یافتہ قوم کب بنیں گے؟
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
مقبوضہ کشمیر میں مسلم ممالک کے ٹی وی چینلز پر پابندی
سری نگر: بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں اپنے جرائم کو چھپانے کے لیے مسلم ممالک کے ٹی وی چینلز پر پابندی عائد کردی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزارت اطلاعات و نشریات نے مقبوضہ کشمیر میں کیبل آپریٹرز کو پاکستان، ترکی، ملائیشیا، سعودی عرب اور ایران کے چینلز کو نشر کرنے سے روک دیا ہے۔ بھارتی حکومت نے یہ بھونڈا جواز پیش کیا کہ وادی میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے۔
وزارت اطلاعات و نشریات کے جوائنٹ سکریٹری وکرم سہائے نے کیبل آپریٹروں سے کہا ہے کہ مسلم ممالک خصوصا ایران، ترکی اور ملائیشیا کے چینلز نشر کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔
ان چینلز میں سعودی عرب کے العربیہ چینل، ترکی کا ٹی آر ٹی، ایران کا سحر ٹی وی اور پریس ٹی وی شامل ہیں۔ بھارتی حکام نے ملائیشیا کے چینلز نشر نہ کرنے کی بھی خصوصی ہدایت کی ہے۔
بھارت نے رواں سال 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی ہے جس کے بعد سے وہاں حالات خراب ہیں اور کرفیو جیسی کیفیت ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ترکی اور ملائیشیا نے ڈٹ کر کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کی تھی جس کے بعد سے بھارت کے ان ممالک سے تعلقات خراب ہوگئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔