- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی آئرلینڈ کیخلاف بیٹنگ جاری
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
ری نیوایبل انرجی منصوبوں کیلیے بولیاں طلب کرنے کا اعلان
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ری نیوایبل انرجی منصوبوں کے لیے سرمایہ کاروں سے بولیاں طلب کرنے کا اعلان کردیا۔
حکومت کے مطابق ری نیوایبل انرجی میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گنجائش موجود ہے۔ نئی انرجی پالیسی کے تحت حکومت اپ فرنٹ ٹیرف کو مسابقتی بڈنگ سے بدل دے گی۔ اس اقدام کا مقصد ری انیوایبل انرجی کاحصہ 30 فیصد تک بڑھانے کے لیے سرمایہ کاروں کو سرمایہ لگانے کی طرف راغب کرنا ہے۔
وفاقی وزیرتوانائی عمر ایوب نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آلٹرنیٹیو انرجی ڈیولپمنٹ پالیسی2019 کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ری نیوایبل انرجی میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گنجائش موجود ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت 2030ء تک 30 فیصد ری انیوایبل انرجی سسٹم میں داخل کرنا چاہتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ سابق حکومت نے آر ایل این جی پر منحصر مہنگی بجلی سسٹم میں داخل کی جس کی فی یونٹ قیمت 17.5 روپے ہے اور اس کی وجہ سے گردشی قرضوں میں کئی گنا اضافہ ہوا۔
وفاقی وزیر کے مطابق ری نیوایبل انرجی میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گنجائش موجود ہے اور اس سیکٹر میں سرمایہ کاری کا آغاز ہو بھی چکا ہے، حکومت نے 70 کروڑ ڈالر مالیت کے 12 معاہدے کرلیے ہیں۔
وفاقی وزیر کے مطابق ری نیوایبل انرجی کی پیداوار کے علاوہ کمپنیاں پاکستان میں سولر پینلز اور ونڈ ٹربائن بنانے میں بھی دلچسپی رکھتی ہیں۔انھوں نے کہا کہ ڈنمارک، چین اور جاپان کی کمپنیوں نے پاکستان میں سولر پینلز اور ونڈ ٹربائن بنانے میں بھی دل چسپی ظاہر کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔