- خیبر پختونخوا میں دو ماہ کے دوران صحت کارڈ پر ایک لاکھ افراد کا مفت علاج
- لاہور میں پرانی دشمنی پر ماں اور 17 سالہ بیٹا قتل
- بھارت میں انتخابات کے چوتھے مرحلے کا آغاز؛ 10 ریاستوں میں ووٹنگ
- غزہ جنگ کے خوفناک نفسیاتی اثرات، اب تک 10 اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی
- گندم اسکینڈل؛ وزیراعظم کا ایم ڈی اور جی ایم پاسکو کی معطلی کا حکم
- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ میں مذاکرات، غریب افراد کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے پر اتفاق
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- ہم ترقی یافتہ قوم کب بنیں گے؟
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
سورج کے قطبین پر تحقیق کےلیے خلائی کھوجی روانہ
یورپی خلائی ایجنسی (ای ایس اے) اور امریکی ’’ناسا‘‘ نے سورج کے قطبین کا مطالعہ کرنے کےلیے اپنا مشترکہ خلائی مشن ’سولر آربٹر‘ روانہ کردیا گیا ہے۔
9 فروری 2020 کے روز خلاء میں چھوڑا جانے والا یہ مشن اگلے دو سال میں سورج سے خاصا قریب پہنچ جائے گا اور پھر سورج کے قطبین (شمالی اور جنوبی قطب) کے مشاہدات کا آغاز کردے گا۔ واضح رہے کہ یہ پہلا خلائی مشن ہے جسے بطورِ خاص سورج کے قطبین کا قریب سے مشاہدہ کرنے کےلیے روانہ کیا گیا ہے۔
سولر آربٹر کے آلات خصوصی طور پر اس طرح ڈیزائن کیے گئے ہیں کہ یہ بہت زیادہ درجہ حرارت برداشت کرسکتے ہیں۔ اپنے سفر کے دوران یہ سورج سے 26 ملین میل (تقریباً 4 کروڑ 20 لاکھ کلومیٹر) کے کم سے کم فاصلے پر رہے گا اور اس کے قطبین کے گرد چکر لگاتا رہے گا۔
جسامت کے اعتبار سے یہ ایک منی بس جتنا ہے جس میں شمسی شعلوں، پلازما پر مشتمل شمسی کرہ ہوائی، سورج کے مقناطیسی میدان اور اسی طرح دوسری کئی چیزوں کے بارے میں معلومات جمع کرنے کےلیے دس مختلف قسم کے آلات نصب کیے گئے ہیں۔
شدید گرمی برداشت کرنے کےلیے اس پر ٹیٹانیم کی چوڑی ڈھال موجود ہے جس پر خاص طرح کے مادّے ’’سولر بلیک‘‘ کی تہہ چڑھائی گئی ہے جس کی بدولت یہ 600 ڈگری سینٹی گریڈ جتنا شدید درجہ حرارت برداشت کرسکے گا۔
واضح رہے کہ سورج کے قطبین ہر 11 سال میں پلٹ جاتے ہیں جس کے بعد شمسی سرگرمی کے ایک نئے چکر کا آغاز ہوتا ہے۔ شمسی چکر کے اثرات ہماری زمین پر بھی مرتب ہوتے ہیں اس لیے شمسی قطبین کے بارے میں جان کر ہم نہ صرف سورج، بلکہ خود اپنے سیارہ زمین کے دوسرے کئی دوسرے رازوں سے بھی پردہ اٹھا سکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔