لندن کی مسجد میں مؤذن پر چاقو سے قاتلانہ حملہ

ویب ڈیسک  جمعرات 20 فروری 2020
لندن کی مشہور مسجد میں مؤذن پر قاتلانہ حملے کا مبینہ ملزم پولیس کےچنگل میں دکھائی دے رہا ہے۔ فوٹو: بی بی سی

لندن کی مشہور مسجد میں مؤذن پر قاتلانہ حملے کا مبینہ ملزم پولیس کےچنگل میں دکھائی دے رہا ہے۔ فوٹو: بی بی سی

 لندن: لندن کی ایک مسجد میں موذن پر چاقو سے حملہ کیا گیا جس پر حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریجنٹ پارک کی مشہور مسجد میں اس وقت پیش آیا جس موذن ظہر کی نماز کے لیے اذان دینے کی تیاری کررہا تھا۔

اس ضمن میں مقامی وقت کے مطابق 3 بج کر 10 منٹ پر مددگار ایجنسی کو مسجد کی جانب سے مدد کی فون کال موصول ہوئی جس پر پولیس فوری پہنچی اور بروقت کارروائی کرتے ہوئے ایک مشکوک شخص کو گرفتار کرلیا۔ ملزم کے بارے میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ وہی اصل حملہ آور ہے۔

امدادی عملے کے مطابق زخمی ہونے والے شخص کی عمر لگ بھگ 70 برس ہے اور اس پر چاقو کے ایک سے زیادہ وار کیے گئے ہیں تاہم سوشل میڈیا پر موجود بعض پوسٹوں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ حملہ ایک سفید فام شخص نے کیا اور اس نے مسجد میں موجود شخص کی گردن پر بھی وار کیے۔

حملے کے بعد کی تصاویر میں ایک سفید فام شخص کو سرخ شرٹ میں دیکھا جاسکتا ہے جو مسجد میں داخل ہوا لیکن اسے ایک پولیس اہلکار نے قابو کررکھا ہے۔ اسی ویڈیو میں پلاسٹک کی ایک کرسی کے پاس چاقو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

میٹروپول پولیسکے مطابق زخمی کی حالت خطرے سے باہر ہے اور واقعے کی تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ زخمی ہونے والے شخص کو مسجد میں ہی ابتدائی طبی امداد دی گئی اور اس کے بعد اسے فوری طور پر بڑے حادثوں کا علاج کرنے والے ہسپتال لے جایا گیا۔

برطانیہ کی مسلم کونسل سے وابستہ مقداد وارثی نے بتایا کہ یہ واقعہ ظہر کی نماز کے وقت پیش آیا۔ انہوں نے برطانیہ میں مسلمانوں پر بڑھتے ہوئے حملوں پر اپنی تشویش کا اظہار بھی کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔