- ممبئی میں مٹی کا طوفان، 100 فٹ لمبا بل بورڈ گرنے سے 14 افراد ہلاک
- غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی نہیں ہو رہی ، امریکا
- بولرز کی خراب فارم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
- محمد رضوان نے اپنی ’سادہ‘ فلاسفی بیان کردی
- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
- 4 سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف
- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
بھارت میں جڑواں بچوں کے نام ’کورونا‘ اور ’کووڈ‘ رکھ دیئے گئے
نئی دہلی: بھارت میں والدین نے اپنے جڑواں بچوں کے نام ’کورونا‘ اور ’کووڈ‘ رکھ دیئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں سخت لاک ڈاؤن ہے تاہم اس دوران ریاست چھتیس گڑھ کے شہر رائے پور میں 27 سالہ خاتون نے جڑواں بچوں کو جنم دیا ہے جس کے لیے لاک ڈاؤن کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، والدین نے بیٹے کا نام کووڈ اور بیٹی کا نام کورونا ہی رکھ دیا۔
والدین کا کہنا تھا کہ یہ نام اس لیے رکھے تاکہ بچوں کی پیدائش کے وقت لاک ڈاؤن کی وجہ سے اُٹھانے والی مشکلات اور دقتیں زندگی بھر یاد رہیں تاہم یہ بھی ممکن ہیں کہ مستقبل میں ہم ان بچوں کے نام تبدیل کر دیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں کسی بڑے واقعات یا ناگہانی آفت سے متاثر ہو کر اپنے بچوں کے نام اسی مناسبت سے رکھنے کا رواج عام ہے جیسے گزشتہ ماہ بھارتی ریاست اتر پردیش میں والدین نے اپنی بچی کا نام ’کورونا‘ رکھا تھا اور اس سے قبل ایک شخص نے امریکی صدر کے دورہ بھارت کے موقع پر پیدا ہونے والے بیٹے کا نام ٹرمپ رکھ دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔