زیورات کو کورونا سے کیسے بچائیں اور گاڑی کے کن حصوں میں وائرس ہوسکتا ہے

ویب ڈیسک  جمعـء 10 اپريل 2020
زیورات کو سینی ٹائیزر سے ہرگز صاف نہ کریں، ماہرین (فوٹو: فائل)

زیورات کو سینی ٹائیزر سے ہرگز صاف نہ کریں، ماہرین (فوٹو: فائل)

میسا چوسٹس: کورونا وائرس گاڑی کے مختلف حصوں میں چھپا بیٹھا ہوسکتا ہے اور مسافروں تک بآسانی پہنچ سکتا ہے اسی طرح خواتین کے زیر استعمال زیورات میں یہ وائرس اپنا گھر بنا سکتا ہے اور اس طرح مرض کے پھیلاؤ کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ 

عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق کورونا وائرس سے دنیا کے 212 ممالک اور علاقوں میں 15 لاکھ 21 ہزار 252 افراد متاثر ہوئے ہیں جب کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 92 ہزار 798 تک جاپہنچی ہے۔ اس مہلک وائرس کے دنیا کے بڑی طاقتوں کے جدید اور ٹیکنالوجی سے لیس صحت کے نظام کو ناکارہ ثابت کردیا ہے۔

امریکی اسپتال کے شعبہ متعدی امراض کے سربراہ روشیل والنسکی نے میڈیا کو بتایا کہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ انگوٹھیوں کے اندرونی حصے میں جراثیم موجود ہو سکتے ہیں اس لیے ان حصوں کو زیادہ احتیاط کے ساتھ دھولینا چاہیئے اور اسی طرح کا معاملہ گاڑیوں کیساتھ بھی ہے۔

یہ وائرس انسان سے انسان میں پھیل رہا ہے اس لیے ایک دوسرے سے میل جول میں فاصلہ رکھیں، ماسک لگائیں، ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے سے اجتناب برتیں۔ انسانی آنکھ سے دکھائی نہ دینے والا یہ وائرس روز مرہ استعمال کی اشیا میں بھی چھپا بیٹھا ہوسکتا ہے جیسے گاڑی یا زیورات۔

گاڑی کے کچے حصے ایسے ہیں جنہیں جراثیم کش اسپرے سے بار بار صاف کرنا چاہیئے جیسے دروازے کھولنے کے اندرونی اور بیرونی لیورز، شیشے اوپر کرنے کے لیورز، اسٹئیرنگ، گیئر، ٹیپ ریکارڈ اور اے سی کھولنے کے بٹن۔ ان جگہوں کو سب سے زیادہ ہاتھ لگایا جا تا ہے۔

اسی طرح خواتین کے زیر استعمال زیورات میں بھی کورونا وائرس چھپا ہوسکتا ہے، ماہرین نے بھی خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس مختلف دھاتوں پر کئی گھنٹوں تک زندہ رہ سکتا ہے، مسئلہ یہ بھی ہے کہ زیورات کو سینی ٹائزر سے صاف کرنے پر اس کے معیار میں نقصان کا اندیشہ رہتا ہے۔

چوڑیاں اور انگوٹھیاں اتار دی جائیں تو زیادہ بہتر ہیں البتہ ایسا ممکن نہ ہو تو زیورات کو برتن دھونے کے ہلکے صابن یا کسی مائع مواد کے ساتھ دھولیا جائے اور اچھی طرح اطمینان کرلیا جائے گا کہ انگوٹھیوں، چوڑیوں اور ہار کے اندرونی و نچلے حصے تک مکمل صفائی ہوجائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔