- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
چین کورونا ویکسین کے فارمولے کو ہیک کرنے کی کوشش کر رہا ہے، امریکا
واشنگٹن / بیجنگ: امریکی کی تفتیشی اداروں اور خفیہ ایجنسیوں نے انکشاف کیا ہے کہ چین سے ہیکرز تیزی سے تیاری کے مراحل طے کرنے والی کورونا وائرس کی ویکسین کا فارمولا اور معلومات چوری کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
امریکی اخباروں وال اسٹریٹ جنرل اور نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی انویسٹی گیشن رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چینی ہیکرز امریکا میں تیار ہونے والی کورونا وائرس کی ویکسین سے متعلق تحقیق اور دیگر معلومات کو ہیک کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاہم سخت سائبر سیکیورٹی کے باعث وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
امریکی اخباروں نے مزید لکھا کہ ایف بی آئی اور سائبر سیکیورٹی نے چینی ہیکرز کی مشکوک سرگرمیوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہیکرز کا تعلق چین کی حکومت سے ہے جس کے بعد عملے کو مزید مستعد کردیا گیا ہے اور اس حوالے سے چین کو وارننگ دینے کے لیے وزارت خارجہ کو سمری بھیج دی گئی ہے۔
دوسری جانب چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے امریکی تفتیشی اداروں کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ چین ہر قسم کے سائبر حملوں کی مذمت کرتا آیا ہے اور اس عمل کو نہایت قبیح اور غیر قانونی تصور کرتا ہے۔ چین کورونا وائرس کی ویکسین کی تحقیق اور تیاری میں سب سے آگے ہیں، ہمیں کسی کی ریسرچ کی ضرورت نہیں۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے آغاز سے ہی امریکا اور چین کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا تھا اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مہلک وائرس کی ووہان لیبارٹری میں تیاری کا الزام عائد کیا تھا جس پر چین نے دعویٰ کیا تھا کہ کورونا وائرس امریکی فوجی ووہان لائے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔