- دھمکیوں پر خاموش نہیں ہوں گے، ہم جیل جانے کیلیے بھی تیار ہیں، فضل الرحمان
- ورلڈ لیجنڈز کرکٹ لیگ، پاکستان اور بھارت کے کھلاڑی ایک مرتبہ پھر مدمقابل
- ٹی 20 ورلڈ کپ: سری لنکا نے اپنی ٹیم کا اعلان کردیا
- الشفا اسپتال سے ایک اور اجتماعی قبر دریافت، 49 ناقابل شناخت لاشیں برآمد
- بنگلہ دیش میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات، آسمانی بجلی گرنے سے 74 ہلاکتیں
- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ؛ پاکستان اور جاپان 11 مئی کو فائنل میں مدمقابل آئیں گے
- سانحہ نو مئی کے خلاف پنجاب اور سندھ اسمبلی میں قرارداد کثرت رائے سے منظور
- کراچی میں نان کی قیمت 17 اور چپاتی کی قیمت 12 روپے مقرر
- اپنے خلاف کرپشن کیس بند کرانے پر فجی کے وزیراعظم کو ایک سال قید
- زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، 14 ارب 45 کروڑ 89 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے
- دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کیساتھ کام کرنے کیلیے پُرعزم ہیں؛ امریکا
- وسیم جونیئر اور عامر جمال کو ٹیم میں ہونا چاہیے تھا، شاہد آفریدی
- 9 مئی کے ورغلائے لوگوں کو پہلے ہی شک کا فائدہ دے دیا، اصل مجرم کو حساب دینا ہوگا، آرمی چیف
- نو مئی: پی ٹی آئی کا ملٹری کیمروں کی ویڈیوز برآمدگی کیلیے سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- محمد عامر کو آئرلینڈ کا ویزا جاری کردیا گیا
- توہین رسالت اور توہین قرآن کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو سزائے موت
- فوج کی سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے یہ آپ کا کام نہیں، عارف علوی
- عمران خان کا حکم؛ شیر افضل کو کور کمیٹی سے بھی نکال دیا گیا
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود اضافہ، اوپن مارکیٹ میں کمی
- چھوٹا سا غار جس میں داخل ہونے والے کی موت قطعی ہے
کورونا کیسز میں اضافے کے باعث جدہ میں ایک بار پھر کرفیو نافذ
جدہ: سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر جدہ میں 15 روز کا عارضی کرفیو نافذ کردیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت داخلہ نے 6 سے 20 جون تک کے لیے جدہ میں کرفیو کی کئی پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔ وزارت صحت سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق شہر میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافے کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا۔
نئے احکامات کے مطابق سہ پہر 3 بجے سے صبح 6 بجے تک ہر طرح کی نقل و حرکت پر پابندی ہوگی۔ تمام نجی اور سرکاری اداروں بند کرنے اور ریستورانوں اور کیفیز میں کھانے پینے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ علاوہ ازیں پانچ سے زائد افراد کے اجتماع اور مقامی مساجد میں نماز با جماعت کو بھی ممنوع کردیا گیا ہے۔ تاہم وزارتِ داخلہ نے کہا ہے کہ مقامی فضائی اور زمینی سفر اور کرفیو کے اوقات کے سوا شہر میں آنے جانے کی اجازت بھی ہوگی۔ اس کے علاوہ اہم خدمات انجام دینے والے جن اداروں کے ملازمین کو پابندیوں سے استثنی حاصل تھا انہیں نئے احکامات کے بعد بھی رعایت حاصل رہے گی۔
وزارت داخلہ کے حکام کے مطابق دارالحکومت ریاض میں بھی کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد پر نظر رکھی جارہی ہے اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید پابندیوں کا فیصلہ کیا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے دیگر شہروں اور صوبوں میں پابندیاں عائد نہیں کی گئی ہیں تاہم صورت حال کے پیش نظر وہاں بھی قواعد و ضوابط میں تبدیلی کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں اب تک کورونا وائرس کے 95 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ وبا کے باعث 642 اموات ہوگئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔