- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
انڈونیشیا کی سڑکوں پر ’’چاندی کے بھکاریوں‘‘ کا راج
جکارتا: پچھلے ایک سال سے انڈونیشیا کے کئی شہروں کی گلی کوچوں میں اور شاہراہوں پر چاندی جیسی رنگت والے بھکاری جا بجا نظر آنے لگے ہیں اور اپنی اسی ہیئت کذائی کی بناء پر وہ مقامی لوگوں اور میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔
مقامی زبان میں انہیں ’’منوسیا سلور‘‘ یعنی چاندی کا آدمی کہا جاتا ہے۔ یہ تو نہیں معلوم کہ بھیک مانگنے کےلیے خود کو چاندی کے رنگ میں رنگنے کا سلسلہ کس نے شروع کیا لیکن انڈونیشیا کے بھکاریوں میں یہ رجحان بہت تیزی سے مقبول ہوا ہے۔
اس بارے میں بھکاریوں کا کہنا ہے کہ وہ بازار میں عام ملنے والا سلور اسپرے اپنے پورے جسم پر کرنے کے بعد ہاتھ میں بھیک کا پیالہ یا ڈبا لے کر نکل جاتے ہیں۔ منفرد رنگت کی وجہ سے لوگ دُور ہی سے انہیں پہچان جاتے ہیں اور یوں انہیں دوسرے بھکاریوں کے مقابلے میں زیادہ آسانی سے بھیک مل جاتی ہے اور انہیں بھیک مانگنے کےلیے صدائیں لگانی نہیں پڑتیں۔
دیگر کئی ملکوں کی طرح انڈونیشیا میں بھی بھیک مانگنا جرم ہے اور حالیہ چند مہینوں سے وہاں کی پولیس نے بطورِ خاص چاندی کے بھکاریوں کے خلاف آپریشن شروع کر رکھا ہے۔ اس سے ’’منوسیا سلور‘‘ کی تعداد میں کچھ کمی ضرور ہوئی ہے لیکن وہ ختم نہیں ہوئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔