- غزہ پالیسی پر امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے احتجاجاً استعفی دیدیا
- راولپنڈی: خاکروب کی لیڈی ڈاکٹر کو ہراساں کرنے اور تیزاب پھینکنے کی دھمکی
- یومِ مزدور: سندھ میں یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان
- منفی پروپیگنڈا ہمیں ملک کی ترقی کے اقدامات سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
- پاکستان میں افغانستان سے لائے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت پھر منظرِ عام پر
- بھارتی ٹیم کے ہیڈکوچ کی ووٹ کاسٹ کرنے کی ویڈیو وائرل
- وزیرداخلہ کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرے کا حکم
- سندھ حکومت نے 54 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن روک دی
- عدت پوری کیے بغیر بیوی کی بہن سے شادی غیر قانونی قرار
- حکومت سندھ کا ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ
- ضمنی انتخابات: کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری، نئی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی
- ایوریج ٹیم کیخلاف شکست؛ بلاوجہ کی تبدیلیاں "نام نہاد تجربہ" قرار
- حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھادیا
- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وقار یونس نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
- پختونخوا میں 29 اپریل تک گرج چمک کیساتھ بارش اور آندھی کا امکان
- پی ٹی آئی جلسہ؛ سندھ ہائیکورٹ کی انتظامیہ کو اجازت نہ دینے کی معقول وجہ بتانے کی ہدایت
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ
- اداروں کیخلاف پروپیگنڈا؛ اعظم سواتی کو ایف آئی اے کے پاس شامل تفتیش ہونے کا حکم
- بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، جھیل میں شگاف پڑ گیا، آبادیاں زیرِ آب
ماسک پہننے سے کورونا سے متاثرہونے کا خطرہ 65 فیصد تک کم ہوجاتا ہے!
کیلیفورنیا: اگر آپ سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے ماسک باقاعدگی سے پہن رہے ہیں تو آپ کو کورونا سے متاثر ہونے کا خطرہ 65 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔
یونیوررسٹی آف کیلیفورنیا، ڈیوس کے ماہر ڈین بلومبرگ کہتے ہیں کہ جو لوگ ماسک کی اہمیت کو نہیں مانتے، درحقیقت وہ سائنسی ثبوت کو جھٹلارہے ہیں، اگر کوئی اس پر یقین نہ رکھے تو یہ عین ایسا ہی ہے کہ وہ زمین کی کشش ثقل کا انکار کررہا ہے۔ ڈین کے مطابق اس بات کے کئی ثبوت مل چکے ہیں کہ ماسک پہننا بہت ضروری ہیں اور اس کے بہت فوائد سامنے آئے ہیں۔
دوسری جانب اسی جامعہ میں کیمیکل انجینئرنگ کے پروفیسر نے ایک ویڈیو میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور اس کے متاثر ہونے کے تمام عمل کو بیان کیا ہے۔ ان کا بھی اصرار ہے کہ ماسک پہننا کورونا سے بچاؤ کا ایک بنیادی عمل ہے اور اس پر ضرور عمل ہونا چاہیے۔
ان دونوں ماہرین کا اصرار ہے کہ کورونا پھیلاؤ کا سب سے بڑا ذریعہ وہ باریک قطرے ہیں جو کھانسنے یا چھینکنے کی صورت میں منہ یا ناک سے خارج ہوتے ہیں، یہ بہت باریک ہوتے ہیں لیکن اچھا ماسک ان قطروں کو روکنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
ان دونوں سائنس دانوں نے تجربہ گاہوں میں بعض تجربات بھی کیے ہیں اور بتایا ہے کہ اب یہ ثابت ہوچکا ہے کہ کورونا وائرس ہوا میں گھومتے رہتے ہیں لیکن کچھ وقت کے لیے، اسی بنا پر ماسک کی اہمیت اور بڑھ جاتی ہے، اسی لیے گھر سے باہر نکلتے ہوئے ماسک ضرور پہنا جائے۔ دوسری صورت میں گھر یا کسی دفتر میں ہیں تو تازہ ہوا اور دھوپ کے لیے کھڑکیاں ضرور کھول لیں۔
دونوں ماہرین کے مطابق کسی بھی تنگ جگہ جانے سے گریز کریں جہاں بھیڑ ہو اور لوگ بات کررہے ہوں، جتنی بلند آواز میں اب بولیں گے آبی قطرے اتنی ہی تیزی اور مقدار میں خارج ہوں گے، اس کی ایک مثال یہ ہے کہ ہم دور بیٹھے شخص کے عطر اور پرفیوم کو سونگھ سکتے ہیں جس کی وجہ آبی بخارات ہی ہوتے ہیں، عین ایسے قطروں میں وائرس بند ہوسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔