مالی سال 2020: براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 88 فیصد اضافہ

سلمان صدیقی  ہفتہ 18 جولائی 2020
سب سے زیادہ سرمایہ کاری چین اور ناروے کی جانب سے پاور اور ٹیلی کام سیکٹر میں کی گئی (فوٹو: انٹرنیٹ)

سب سے زیادہ سرمایہ کاری چین اور ناروے کی جانب سے پاور اور ٹیلی کام سیکٹر میں کی گئی (فوٹو: انٹرنیٹ)

اسلام آباد: مالی سال 2020 کے دوران بیرونی سرمایہ کاروں کی جانب سے پاکستان میں طویل مدت منصوبوں پر اس سے گزشتہ مالی سال کی نسبت زیادہ سرمایہ کاری کی گئی۔

30 جون 2020 کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران بیرونی سرمایہ کاروں کی جانب سے پاکستان میں طویل مدت منصوبوں پر اس سے گزشتہ مالی سال کی نسبت زیادہ سرمایہ کاری کی گئی، جن شعبوں میں سرمایہ کاری کی گئی ان میں ٹیلی کام کے تھری جی، فور جی نیٹ ورک، ٹیلی کام کے لیے مائیکروفنانس بینک، ہائیڈل پاور منصوبے، تیل اور گیس کی تلاش کے منصوبے شامل ہیں۔

 

گزشتہ مالی سال یعنی 2020 کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری میں 88 فیصد اضافہ دیکھا گیا اور مجموعی طور پر 2 ارب 56 ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری پاکستان میں کی گئی جبکہ اس سے گزشتہ سال یعنی مالی سال 2019 کے دورن ایک ارب 36 کروڑ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی تھی۔

اسٹیٹ بینک سے جاری رپورٹ کے مطابق مالی سال 2020 کے آخری ماہ جون میں 17 کروڑ 48 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی جو مالی سال 2019 کے دوران اسی ماہ میں 10 کروڑ 25 لاکھ ڈآلر تھی۔

رپورٹ کے مطابق چین گزشتہ مالی سال کے دوران سب سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے والا ملک رہا جس نے پاکستان کے مختلف بجلی کے منصوبوں میں 84 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔ چین کے بعد ناروے کی جانب سے زیادہ سرمایہ کاری دیکھنے میں آئی جس نے 40 کروڑ ڈالر سے کی نئی سرمایہ کاری اپنے نیٹ ورک کو اپ گریڈ پر کی۔

اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سیکریٹری جنرل محمد عبدالعلیم کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے سرمایہ کاری کا یہ حجم کافی حوصلہ افزا نظر آتا ہے تاہم پاکستان میں اس سے کہیں زیادہ سرمایہ کاری کی گنجائش ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔