- غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی نہیں ہو رہی ، امریکا
- بولرز کی خراب فارم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
- محمد رضوان نے اپنی ’سادہ‘ فلاسفی بیان کردی
- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
- 4 سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف
- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
آسٹریلوی کسٹم نے 30 لاکھ روپے کا قیمتی بیگ تلف کردیا
پرتھ: آسٹریلیا کے ایک صارف کو زندگی بھر کا مہنگا ترین سبق اس وقت ملا جب اس کی جانب سےخریدا گیا مگرمچھ کی کھال سے بنا قیمتی ہیڈبیگ کسٹم اہلکاروں نے تلف کردیا۔
سان لورن کمپنی کے تیارکردہ بینگ کو آسٹریلیا میں منگوانے کا مناسب لائسینس نہیں تھا۔ آسٹریلوی بارڈر فورس ( اے بی ایف) نے فرانس سے آن لائن خریدا گیا ایک بینگ اپنے قبضے میں لیا تھا جس کے لیے صارف نے 26,313 آسٹریلوی ڈالر کی رقم ادا کی تھی۔
اگرچہ آسٹریلیا میں مگرمچھ کی کھال کی مصنوعات منگوائی جاسکتی ہیں لیکن اس کے لئے ’کنوینشن آن انٹرنیشنل ٹریڈ ان اینڈیجرڈ اسپیشیز آف وائلڈ فونا اینڈ فلورا‘ ( سی آئی ٹی ای ایس) کے تحت یقین دہانی کرانی پڑتی ہے کہ اسے اسمگلنگ اور غیرقانونی شکار سے حاصل نہیں کیا گیا ہے۔
اگرچہ خاتون کے پاس یورپ سے منگوانے کا لائسینس تو تھا لیکن اس کے پاس سی آئی ٹی ای ایس کاغذات نہیں تھے۔ اسی بنا پر بیگ قبضے میں لے لیا گیا اور خاتون کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ اس موقع پر وزیرِ ماحولیات نے درآمد کنندگان کو انتباہ کیا کہ وہ ملک میں بعض اشیا منگوانے کے لیے درست ترین لائسینس اپنے پاس رکھیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ سی آئی ٹی ای ایس لائسینس کی قیمت صرف 50 ڈالر ہے اور اس کی خاطر ہزاروں ڈالر کا بیگ ضبط ہوا۔ بعد ازاں کسٹم حکام نے بیگ تلف کردیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔