آسٹریلوی کسٹم نے 30 لاکھ روپے کا قیمتی بیگ تلف کردیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 5 ستمبر 2020
آسٹریلیا میں مگرمچھ کی کھال سے بنے قیمتی ہینڈ بیگ کو صرف 50 ڈالر فیس کا لائسینس نہ ہونے کی وجہ سے کسٹم حکام نے ضائع کردیا (فوٹو: سی این این)

آسٹریلیا میں مگرمچھ کی کھال سے بنے قیمتی ہینڈ بیگ کو صرف 50 ڈالر فیس کا لائسینس نہ ہونے کی وجہ سے کسٹم حکام نے ضائع کردیا (فوٹو: سی این این)

 پرتھ: آسٹریلیا کے ایک صارف کو زندگی بھر کا مہنگا ترین سبق اس وقت ملا جب اس کی جانب سےخریدا گیا مگرمچھ کی کھال سے بنا قیمتی ہیڈبیگ کسٹم اہلکاروں نے تلف کردیا۔

سان لورن کمپنی کے تیارکردہ بینگ کو آسٹریلیا میں منگوانے کا مناسب لائسینس نہیں تھا۔ آسٹریلوی بارڈر فورس ( اے بی ایف) نے فرانس سے آن لائن خریدا گیا ایک بینگ اپنے قبضے میں لیا تھا جس کے لیے صارف نے  26,313 آسٹریلوی ڈالر کی رقم ادا کی تھی۔

اگرچہ آسٹریلیا میں مگرمچھ کی کھال کی مصنوعات منگوائی جاسکتی ہیں لیکن اس کے لئے ’کنوینشن آن انٹرنیشنل ٹریڈ ان اینڈیجرڈ اسپیشیز آف وائلڈ فونا اینڈ فلورا‘ ( سی آئی ٹی ای ایس) کے تحت یقین دہانی کرانی پڑتی ہے کہ اسے اسمگلنگ اور غیرقانونی شکار سے حاصل نہیں کیا گیا ہے۔

اگرچہ خاتون کے پاس یورپ سے منگوانے کا لائسینس تو تھا لیکن اس کے پاس سی آئی ٹی ای ایس کاغذات نہیں تھے۔ اسی بنا پر بیگ قبضے میں لے لیا گیا اور خاتون کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ اس موقع پر وزیرِ ماحولیات نے درآمد کنندگان کو انتباہ کیا کہ وہ ملک میں بعض اشیا منگوانے کے لیے درست ترین لائسینس اپنے پاس رکھیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ سی آئی ٹی ای ایس لائسینس کی قیمت صرف 50 ڈالر ہے اور اس کی خاطر ہزاروں ڈالر کا بیگ ضبط ہوا۔ بعد ازاں کسٹم حکام نے بیگ تلف کردیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔