- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی کھائی میں گرگئی؛ ہلاکتیں
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ایمل ولی خان اے این پی کے مرکزی صدر منتخب
- جس وزیراعلی کو اسلام آباد چڑھائی کا شوق ہے، اپنے لیڈر کا حشر دیکھے، شرجیل میمن
- پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے چیف ٹیکنیکل آفیسر عالمی اعزاز کیلئے منتخب
- گورنر پنجاب کی تقریب حلف برداری ملتوی
- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- اسپتال کے واش روم میں کیمرہ نصب کرنے والا ملزم گرفتار
- خود کش بمبار کو نشے کے انجکشن لگائے گئے، اہل خانہ
- بڑے کھلاڑیوں کو کیسے پی ایس ایل کھلایا جائے! پی سی بی نے منصوبہ بنالیا
- جنگ بندی معاہدہ؛ امریکا رفح پر اسرائیلی حملہ نہ ہونے کی ضمانت دے، حماس
- کینیڈا میں قانون کی بالادستی ہے، ٹروڈو کا بھارتیوں کی گرفتاری پر ردعمل
- ہولڈنگ کمپنی کیلیے پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ اسکیم کی منظوری
- چند دنوں میں پاک چین اعلیٰ سطح کے رابطے متوقع
- گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات، سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر آج طلب
- احمد شہزاد کا پلیئرز پر سلیکشن کیلئے سوشل میڈیا مہم چلانے کا الزام
- سعودی عرب کا اعلی سطح کا تجارتی وفد آج پاکستان پہنچے گا
- گیری کرسٹن بھارت سے ویڈیو کال پر قومی کرکٹرز سے مخاطب ہوگئے
- شمال سے جنوب! غزہ "مکمل قحط" کا شکار ہے، اقوام متحدہ
- مجھے اور محمد عامر کو بابر اعظم سے کوئی مسئلہ نہیں، عماد وسیم
بچے کی حوالگی؛ عدالت کا محسن عباس کو ہر صورت جواب جمع کرانے کا حکم
لاہور: عدالت نے بچے کی مستقل حوالگی کیس میں اداکار محسن عباس حیدر کو آخری موقع دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر ہر صورت جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔
لاہور کی گارڈین عدالت میں اداکار محسن عباس حیدر کی اہلیہ فاطمہ سہیل کی بچے کی مستقل حوالگی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ گارڈین عدالت کے جج سید نوید مظفر نے سماعت کی۔ دوران سماعت فاطمہ سہیل نے موقف اختیار کیا کہ محسن عباس سے علیحدگی ہوچکی ہے، میں بیٹے کی بہتر انداز میں پرورش کرسکتی ہوں، لہذا بچے کی بہتر پرورش کے لیے اسے مستقل طور پر میرے حوالے کیا جائے۔
عدالت نے محسن عباس کو آخری موقع دیتے ہوئے پیش ہونے کا حکم دے دیا اور آئندہ سماعت پر ہر صورت جواب جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: محسن عباس حیدراور ان کی اہلیہ کے درمیان علیحدگی ہوگئی
واضح رہے کہ فاطمہ سہیل نے گزشتہ برس اپنے شوہر محسن عباس حیدر پر تشدد اور بے وفائی کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ محسن کے نازش نامی ماڈل سے ناجائز تعلقات ہیں جس کی وجہ سے شوہر ان پر تشدد کرتا ہے۔ بعد ازاں فاطمہ سہیل نے لاہور کی فیملی عدالت میں خلع کا دعویٰ دائر کیا تھا جس پر فیصلہ سناتے ہوئے جج نے ستمبر 2019 میں خلع کی ڈگری جاری کردی تھی۔ دونوں کا ایک بیٹا ہے جو فی الحال اپنی والدہ کے ساتھ ہی رہتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔