- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
یہ چھوٹا بچہ نہیں بلکہ 33 سالہ آدمی ہے!
ماسکو: تصویر میں نظر آنے والے ’’بچے‘‘ کا نام ڈینس فاشورین ہے اور یہ روس کا باشندہ ہے۔ لیکن ٹھہریئے! یہ کوئی چھوٹا بچہ ہر گز نہیں بلکہ ایک ’’آدمی‘‘ ہے جو 1987 میں پیدا ہوا تھا اور آج اس کی عمر 33 سال ہے۔
چند روز پہلے ایک روسی یوٹیوبر نے ڈینس کا انٹرویو کیا، جس کے بعد وہ سوشل میڈیا پر مقبول ہوگئے۔ انسٹاگرام پر denvashurin125 کے نام سے ان کا اکاؤنٹ ہے جس کے فالوورز کی تعداد 4600 سے زیادہ ہے۔
انٹرویو کے دوران ڈینس نے بتایا کہ جب وہ بہت چھوٹے تھے، تب ہی سے ان کے والدین کو اندازہ ہوگیا تھا کہ وہ اپنی اصل عمر کے مقابلے میں بہت چھوٹے دکھائی دیتے ہیں۔
اپنے قد کاٹھ اور چہرے مہرے سے وہ آج بھی اسکول میں پڑھنے والے بچے کی طرح لگتے ہیں۔ شاید اسی وجہ سے انہوں نے کسی شہر میں منتقل ہونے کے بجائے اپنے آبائی علاقے کراسنویارسک کے ایک قصبے میں رہنے ہی کو ترجیح دی۔
یہاں وہ اپنا وقت زیادہ آزادی اور بے فکر سے گزارتے ہیں، شکار کھیلتے ہیں، مچھلیاں پکڑتے ہیں اور اپنے گھر والوں کے ساتھ خوش رہتے ہیں۔
پختہ عمر میں آجانے کے باوجود وہ کیوں کسی بچے کی طرح نظر آتے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں ڈینس کا کہنا تھا کہ انہیں یہ جاننے میں کوئی دلچسپی نہیں، اسی لیے وہ آج تک کسی ڈاکٹر یا ماہر کے پاس یہ معلوم کرنے نہیں گئے کہ وہ اتنے کم عمر کیوں دکھائی دیتے ہیں۔
اپنی اصل عمر سے بہت چھوٹے دکھائی دینے والوں کی کوئی کمی نہیں لیکن ایسے افراد کی تعداد بہت کم ہے جو اچھے خاصے عمر دار ہوجانے کے باوجود بھی نابالغ بچے جیسے دکھائی دیں۔ ڈینس فاشورین بھی ان ہی میں سے ایک ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔