چاقو بازی کی چیمپیئن 68 سالہ روسی نانی

ویب ڈیسک  جمعرات 22 اکتوبر 2020
گولینا چووینا نے شوقیہ چاقو پھینکنے کا مشغلہ شروع کیا اور اب تک وہ لاتعداد اعزازات اپنے جنام کرچکی ہیں۔ فوٹو: فائل

گولینا چووینا نے شوقیہ چاقو پھینکنے کا مشغلہ شروع کیا اور اب تک وہ لاتعداد اعزازات اپنے جنام کرچکی ہیں۔ فوٹو: فائل

 ماسکو: 68 سالہ روسی خاتون اگرچہ نانی اور دادی بن چکی ہیں لیکن وہ خنجر اور چھوٹی کلہاڑیاں پھینکنے کی ماہر ہیں اور اب تک آٹھ مرتبہ قومی چیمپیئن بن چکی ہیں۔

روس کے ایک چھوٹے سے قصبے ساسووو کی رہائشی انتہائی مہارت سے چاقو پھینکتی ہیں جو اپنے ہدف پر جالگتا ہے۔ اسی مہارت کی وجہ سے وہ ایک مرتبہ یورپی اور عالمی چیمپیئن بھی رہ چکی ہیں۔

چووینا 54 برس کی تھیں جب انہوں نے یہ کھیل شروع کیا اور2007 میں انہوں نے تختے کے نشانات کو چھرے سے ہدف بنانا شروع کیا جس پر انہیں مہارت حاصل ہوگئی۔ اس کے بعد انہوں نے خود دو افراد کے ساتھ ملکر ’چھری پھینک‘ کلب کی بنیاد رکھی۔ ڈیڑھ ماہ میں وہ ماہر ہوگئیں اور اپنے علاقے میں ایک مقابلہ بھی منعقد کروادیا۔ گولینا کہ مہارت کا حال یہ ہے کہ وہ کئی پولیس اور فوجی افسران کو اپنے شکار کا نشانہ بنانے کی تربیت بھی فراہم کرتی ہیں۔

اس کے بعد وہ ہر ایک مقابلہ جیتنے لگیں اور 2007 میں پورے روس میں منعقدہ مقابلے میں انتہائی ماہر چاقو باز کو ہرادیا۔ اس کے بعد ایک سال مسلسل تربیت کے بعد انہوں نے 2008 میں ایک عالمی مقابلے میں حصہ لیا اور وہاں سب سے عمررسیدہ ہونے کے باوجود عالمی اعزاز اپنے نام کیا۔ 2013 میں انہوں نے کلہاڑی اور چھری پھینکنے کا یورپی مقابلہ بھی جیت لیا۔ اس طرح اب تک وہ 50 میڈل حاصل کرچکی ہیں۔

اس کے بعد سے اب تک ہرروز گولینا کی شہرت بڑھ رہی ہے لیکن کسی نے بھی ان کی کوئی مالی مدد نہیں کی ہے اور اب وہ کئی مقابلوں میں جانے سے منع کردیتی ہیں کیونکہ ان کے پاس وسائل نہیں ہوتے۔ پہلے وہ گارمنٹ فیکٹری میں کام کرتی تھی اور اب وہاں سے ملنے والی پینشن پر گزارہ کررہی ہیں جو 220 ڈالر کے لگ بھگ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔