پٹائی سے بچنے کے لیے گھر والوں سے چھپ کر گاتا تھا، وارث بیگ

خبر نگار  جمعـء 13 نومبر 2020
والد کو معلوم ہوا تو اس شرط پر اجازت دی کہ شادی بیاہ میں نہیں گاﺅں گا اور میں وعدے پر آج تک قائم ہوں (فوٹو : فائل)

والد کو معلوم ہوا تو اس شرط پر اجازت دی کہ شادی بیاہ میں نہیں گاﺅں گا اور میں وعدے پر آج تک قائم ہوں (فوٹو : فائل)

 لاہور: گلوکار وارث بیگ نے کہا ہے کہ 25 برس قبل گانا شروع کیا تو اس وقت موسیقی کو اچھا نہیں سمجھا جاتا تھا، پٹائی سے بچنے کے لیے گھر والوں سے چھپ کر گاتا تھا۔

معروف گانے ”کل شب جب دیکھا میں نے چاند جھروکے میں“ سے شہرت پانے والے وارث بیگ اپنے بیٹے کی جانب سے گانے ریلیز کیے جانے کی تقریب میں بات کرتے ہوئے ماضی کے چھپے راز سے پردہ اٹھا دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 25 سال قبل جب میں نے گانا شروع کیا تو اس وقت میوزک کو اچھا نہیں سمجھا جاتا تھا، مار سے بچنے کے لیے گھر والوں سے چھپ کر گاتا تھا، جب والد کو معلوم ہوا تو انہوں نے اس شرط پر گانے کی اجازت دی کہ میں شادی بیاہ میں نہیں گاﺅں گا، میں نے بھی اپنے والد سے کیے گئے وعدے کا بھرم رکھا اور اس وقت سے آج تک کسی بھی شادی کی تقریب میں گانا نہیں گایا۔

یہ بھی پڑھیں : وارث بیگ کا بیٹا بھی گلوکاری کی دنیا میں، دو گانے ریلیز کردیے

وارث بیگ نے مزید کہا کہ عمار میرا بیٹا ہے، اس کی آواز بہت پیاری ہے، اس کے ٹیلنٹ کو دیکھتے ہوئے ہی عمار کی حوصلہ افزائی کی، امید کرتا ہوں کہ عمار بیگ گلوکاری کی دنیا میں اچھا اضافہ ثابت ہوگا اور اپنے پرفارمنس سے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔