- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
مصنوعی غار اور مایا تہذیب کے شکستہ آثار والے 150 فٹ گہرے سوئمنگ پول کی سیر کریں
وارسا: پولینڈ کے دارالحکومت میں 150 فٹ گہرے سوئمنگ پول کی دھوم مچی ہے جو زیر زمین مصنوعی غاروں اور مایا تہذیب کے شکستہ کھنڈرات پر مشتمل ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں ’ڈیپ اسپاٹ‘ نامی ایک سوئمنگ پول ہے جس میں 8 ہزار مکعب پانی ہے جو کہ ایک عام پول کے مقابلے میں 20 گنا زیادہ ہے۔
150 فٹ گہرے اس سوئمنگ پول میں 5 میٹر کی گہرائی تک زیر زمین ہوٹل بھی ہے جس کے کمرے سے غوطہ خوروں کو اس دلچسپ و عجیب سوئمنگ میں تیراکی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اگر تیراک مزید گہرائی میں جاتے ہیں تو انہیں مصنوعی غار اور مایا تہذیب کے شکستہ آثار ملتے ہیں جو دیکھنے میں دلکش ہیں۔ یہ ایک مہم جو کے لیے یہ بہترین مقام ہے۔ یہاں ماہر غوطہ خور عوام کو تیراکی کی تربیت دینے کے لیے بھی دستیاب ہیں۔
سوئمنگ پول کا کورونا وبا کے باوجود افتتاح کردیا گیا ہے کیوں کہ یہ محفوظ ہے اور عام سوئمنگ پول کے نسبت یہاں سماجی فاصلے کو یقینی بناتے ہوئے غوطہ خوری کی جاسکتی ہے۔
سوئمنگ پول کے افتتاح کے موقع پر 39 سالہ غوطہ خور پرزیمسلا کاک پرزاک نے کہا کہ یہاں کوئی مچھلی یا مرجان کی چٹانیں نہیں ہیں لہذا یہ سمندر کا متبادل تو نہیں ہوسکتا البتہ پانی میں بحفاظت غوطہ لگانے کی تربیت کے لیے بہترین مقام ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔