- حکومت سندھ کا ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ
- ضمنی انتخابات: کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری، نئی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی
- ایوریج ٹیم کیخلاف شکست؛ بلاوجہ کی تبدیلیاں "نام نہاد تجربہ" قرار
- حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھادیا
- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وقار یونس نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
- پختونخوا میں 29 اپریل تک گرج چمک کیساتھ بارش اور آندھی کا امکان
- پی ٹی آئی جلسہ؛ سندھ ہائیکورٹ کی انتظامیہ کو اجازت نہ دینے کی معقول وجہ بتانے کی ہدایت
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ
- اداروں کیخلاف پروپیگنڈا؛ اعظم سواتی کو ایف آئی اے کے پاس شامل تفتیش ہونے کا حکم
- بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، جھیل میں شگاف پڑ گیا، آبادیاں زیرِ آب
- پاکستان اور ایران کا غزہ پر مؤقف یکساں ہے، دفتر خارجہ
- پاسپورٹ غیر قانونی بلاک کیا تو ایف آئی اے کیخلاف کارروائی ہوگی، پشاور ہائیکورٹ
- شرمناک شکست پر کپتان بابراعظم کا بیان سامنے آگیا
- پنجاب میں 30 اپریل تک گرج چمک کیساتھ طوفانی بارشوں کا امکان
- پنجاب: اسموگ کے خاتمے کیلیے انوائرمینٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
- ملکی معاشی صورتحال اجتماعی کوششوں سے بہتر ہو رہی ہے، وزیراعظم
- کمزور کیویز سے شکست؛ گرین شرٹس نے ننھے فینز کو رُلا دیا
- پنجاب میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات بڑھ گئے، انتظامیہ کی چشم پوشی
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی مڈل آرڈر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
ماہی گیروں کے وارے نیارے؛ 100 ٹن شکارمچھلی ایک کروڑسے زائد رقم میں فروخت
کراچی: ماہی گیروں نے سمندرمیں ایک ہی مقام پر100 ٹن مچھلی شکارکرلی جو بازار میں ایک کروڑ دس لاکھ روپے میں فروخت ہوئی۔
ترجمان ڈبیلوڈبیلوایف کے مطابق ہفتے کی شام ماہی گیرسمندرمیں مچھلی کا شکارکررہے تھے، ماہی گیر کھائی کریک پر جال ڈالے موجود تھے کہ اسی دوران ان کو کگھا مچھلی (کیٹ فش) کا ایک بہت بڑا جھرمٹ دکھائی دیا، جسے انھوں نے پکڑنے کی کوشش کی۔ مچھلی کا غول چونکہ بہت بڑا تھا اسی وجہ سے دیگرماہی گیروں کوبھی مدد کے لیے بلایا گیا جس کے بعد کگھا مچھلی کے جھرمٹ سے ماہی گیروں نے 100 ٹن مچھلی شکارکی جو کہ کراچی فش ہاربرپرایک کروڑ10 لاکھ روپے میں فروخت کی۔
ترجمان ڈبیلو ڈبیلوایف کے مطابق جب کگھا مادہ مچھلی کے انڈے بچے دینے کے وقت اس قسم کا گروپ بنتا ہے، مادہ مچھلی انڈے دیتی ہے اورنرمچھلی اسے منہ میں رکھتی جاتی ہے، ایک مہینے بعد ان انڈوں سے بچے نکلتے ہیں، اس دوران نرمچھلی کوئی بھی غذا نہیں کھاتا۔
گذشتہ 15 سال کے دوران کگھا مچھلی کے جھرمٹ میں انتہائی کمی واقع ہوئی ہے، کگھا مچھلی کی افزائش میں کمی ماہی گیروں کی جانب سے اس کا بے دریغ شکار ہے تاہم آخری باراس قسم کا غول سن 2017 میں جمع ہوا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔