- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
- انڈونیشیا میں سیلاب اور لاوے میں بچوں سمیت 14 افراد بہہ گئے
بھارت سلامتی کونسل کی اہم ترین کمیٹیوں کی سربراہی لینے میں ناکام
نیویارک: سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک کا مؤقف ہے کہ بھارت کمیٹی کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرسکتا تھا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق بھارت کو ایک بار پھر دنیا کے سامنے منہ کی کھانی پڑگئی ہے اور اس کی ناکامی کا تسلسل بھی جاری ہے، اس بار اسے سلامتی کونسل میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور اسے کونسل کی دو اہم ترین کمیٹیوں کی سربراہی نہ مل سکی، کیوں کہ کمیٹی کے رکن ممالک نے بھارت پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے۔
بھارت القائدہ ،داعش پر پابندیوں، افغان امور، ایٹمی عدم پھیلاؤ کی کمیٹیوں کا سربراہ بننا چاہتا تھا، تاہم بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی 1267کی چیئرمین شپ نہ مل سکی، جب کہ وہ سلامتی کونسل کی کمیٹی 1540 کی چیئرمین شپ حاصل کرنے میں بھی ناکام رہا۔ کمیٹی 1267 کا تعلق القائدہ اور داعش پر پابندیوں کا اختیار رکھتی ہے اور کمیٹی 1540 ایٹمی عدم پھیلاؤ اورافغان امور سے متعلق ہے۔
بھارت نے چیئرمین شپ کے لیے سرتوڑ کوشش کی مگر ناکامی رہی، اور سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک نے بھارت کی حمایت کرنے سے انکار کردیا، جن ممالک نے بھارت کو ووٹ نہیں دیئے ان کا مؤقف ہے کہ بھارت کمیٹی کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرسکتا تھا، بلکہ وہ یہ عہدہ حاصل کرکے پاکستان کے خلاف اپنے منفی ایجنڈے کو بڑھانا چاہتا ہے۔
پاکستان نے گزشتہ سال دونوں کمیٹوں کو کالعدم ٹی ٹی پی اور جماعت الحرار کی حمایت پر 4 بھارتی شہری پر پابندی عائد کرنے کا کہا تھا، جب کہ حال ہی میں پاکستان نے ٹی ٹی پی اور جماعت الحرار کو بھارتی فنڈنگ کے حوالے سے بھی آگا ہ کیا تھا۔ رکن ممالک نے کہا ہے کہ بھارت ایٹمی عدم پھیلاؤ سے متعلق کمیٹی کی چیئرمین شپ کے لیے مناسب ملک نہیں، بھارت افغان امور سے متعلق کمیٹی سربراہ بھی نہ بن سکا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔