چین کے سفیر کو بھی نیب سے شکایت ہے، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 30 جنوری 2021
کراچی چیمبر سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کاروباری برادری کے کیسز کا اختیار نیب سے واپس لینے کا مطالبہ کیا(فوٹو، فائل)

کراچی چیمبر سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کاروباری برادری کے کیسز کا اختیار نیب سے واپس لینے کا مطالبہ کیا(فوٹو، فائل)

 کراچی:  ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ چین کی حکومت کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کی پوچھ گچھ کی وجہ سے چینی سفیر نے بھی نیب کی شکایت کی ہے۔

ہفتے  کو کراچی چیمبر آف کامرس میں تاجر وں اور صنعت کاروں سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ نیب پر تنقید اس لیے کرتا ہوں کہ نیب میں تاجربرادری کے خلاف غیر ضروری مقدمات قائم کیے جاتے ہیں۔ میرا مقصد یہ نہیں کہ نیب کرپشن کو نہ پکڑے بلکہ نیب کاروباری شعبے کو ہدف نہ بنائے۔ کاروبار میں بے قاعدگی کے کیسز ایف آئی اے سمیت دیگر ادارے جانچ کرتے ہیں۔ جو لوگ نیب کی وجہ سے ملک چھوڑ کرگئے انکی تفصیل بھی نیب کو بھیجوں گا۔

انہوں نے بتایاکہ چین کے سفیر نے بھی نیب کی شکایت کی ہے کیونکہ نیب چین حکومت کے ساتھ کیے گئے معاہدوں پر پوچھ گچھ کررہی ہے۔

سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ  نیب کے کردار سے بینکوں کے صدور بھی تنگ ہیں۔ ٹریڈنگ اکاونٹ میں اگرشناخت چوری ہوئی ہے تو پکڑیں لیکن بزنس اکاونٹس ہولڈرز کو ہراساں کرنے کا عمل روکا جائے۔ بینک میں کھلنے والا اکاونٹ جعلی نہیں ہوتا۔ بینک اکاونٹ کھولنے میں بینک کے عملے کا بھی کردار ہوتاہے۔ اگر بینک کھاتے میں شناخت کی چوری کی گئی تو ملوث شخص اور متعلقہ بینک عملے  کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ کی طرح کراچی چیمبر بھی شہر کو بنائے۔سیلز ٹیکس کے معاملے پر ایس آر بی اور ایف بی آر میں تنازع ہے۔ایف بی آر خدمات پر سیلز ٹیکس جمع کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ایف بی آر اور سندھ ریونیو بورڈ کے چیئرمین کو دفتر بلا کر آپ کا مسئلہ حل کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں سنجیدہ بحث اور قانون سازی ہوتی ہے اور پارلیمنٹ حکومت کی کارکردگی پر بھی نظر رکھتی ہے۔اگر آپ میرے پاس آجائیں تو حکومت آپ کے پیچھے پڑ جائے گا۔ اس معاملے پر میں ہر جگہ بات کرتا ہوں میرے پاس آنے والی شکایات کے بارے میں چیئرمین نیب کو آگاہ کرتا رہا ہوں۔

ڈپٹی چئیرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا نے کہاہے کہ حکومت نے آئینی ترمیم سینیٹ الیکشن سے ایک ماہ قبل پیش کی ہے۔آئینی ترمیم پر طویل بحث کی جاتی ہے۔حکومت کو چاہیئے کہ وہ اگلے سینٹ الیکشن کے لیے آئینی ترمیم پیش کرے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔