- سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک
- وزیراعظم کا ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان
- لاہور میں سفاک ماموں نے بھانجے کو ذبح کردیا
- 9 مئی کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے، صدر
- وزیراعلیٰ پنجاب کی وکلا کے خلاف طاقت استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے خلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل
- پہلے مارشل لا لگانے والے معافی مانگیں پھر نو مئی والے بھی مانگ لیں گے، محمود اچکزئی
- برطانیہ میں خاتون ٹیچر 15 سال طالبعلم کیساتھ جنسی تعلق پر گرفتار
- کراچی میں گرمی کی لہر، مئی کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم
- سائفر کیس: انٹرنیٹ پرموجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب
- عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کے لیے وقاص اکرم کے نام کی منظوری دیدی
- سوال پسند نہ آنے پر شیرافضل مروت کے ساتھیوں کا صحافی پر تشدد
- مالی سال 25-2024کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیے جانے کا امکان
- کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نئی ویکسین کی آزمائش
- بیوی کی بے لوث خدمت، شوہر 10 سال بعد کومے سے زندگی کی طرف لوٹ آیا
- بجلی کی قیمت میں دو روپے 83 پیسے فی یونٹ اضافہ
- کراچی : تین ڈاکو پولیس اہلکار سے بائیک چھین کر فرار، چوتھا زخمی حالت میں گرفتار
- افغانستان میں طالبان ملٹری کی گاڑی دھماکے میں تباہ؛ 6 ہلاک اور 8 زخمی
- 2014ء کے دھرنے کی انکوائری کے لیے تیار ہوں، عمران خان
حضرت داؤدؑ کے عہد کے رنگ دار کپڑوں کا دھاگہ دریافت
القدس: اسرائیلی محققین نے یروشلم کے جنوب میں حضرت داؤد علیہ السلام کے عہد کے رنگے ہوئے کپڑے کے دھاگے دریافت ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اون سے تیار کیے گئے کپڑے کے یہ دھاکے جامنی رنگ میں رنگے ہوئے ہیں۔ یروشلم کے جنوب میں تانبا پیدا کرنے والے قدیم قصبے کی کھدائی کے دوران یہ کپڑے کے دھاگے دریافت ہوئے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ کاربن ڈیٹنگ کی مدد سے معلوم ہوا ہے کہ یہ دھاگے کم از کم 1000 قبل مسیح کے ہیں جو بائبل کے اعتبار سے حضرت داؤدؑ اور حضرت سلیمانؑ کا دور بنتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ جامنی رنگ معزز ہونے اور بادشاہت کی علامت تھا اور اس دور میں اس کی قیمت سونے سے بھی زیادہ رہی ہے۔ کھدائی کے دوران اس علاقے سے ابھی تک کپڑا رنگنے اور سیپیوں کے آثار ملے ہیں۔
یہ رنگے ہوئے دھاگے اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ آج سے تین ہزار سال قبل بھی کپڑے رنگنے کی تکنیک وجود رکھتی تھی اس دھاگے کے لیے استعمال ہونے والے رنگ کو ٹریان پرپل بھی کہا جاتا ہے اور اس کا تذکرہ بائبل میں بھی ملتا ہے۔ اسے بحیرہ روم سے ملحقہ علاقوں میں پائی جانے والی بوٹیوں سے تیار کیا جاتا تھا۔ ان رنگے ہوئے دھاگوں کی وادیٔ تمنہ سے دریافت سے اس بات کی بھی تصدیق ہوگئی ہے کہ یہاں تہذیب یافتہ آبادی موجود تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔