- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
- یوکرین کا روس پر میزائل حملہ؛ 13 ہلاک اور 31 زخمی
- الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن پر عائد اعتراضات کی تفصیلات سامنے آگئیں
پائلٹ نے غلطی سے زیرتعمیر اور غیرفعال ایئرپورٹ پر طیارہ اتار دیا
لوساکا: جنوبی افریقائی ملک زیمبیا میں پائلٹ نے غلطی سے مال بردار طیارہ اصل ایئرپورٹ سے کچھ دوری پر زیر تعمیر اور غیر فعال ہوائی اڈے پر اتار دیا جب کہ کنٹرول ٹاور سے بار بار یہی پوچھا جاتا رہا کہ آپ کہاں ہیں اور ہمیں نظر کیوں نہیں آرہے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق زیمبیا کے ایک ایئرپورٹ پر اُس وقت دلچسپ صورت حال پیدا ہوگئی جب ایتھوپیئن ایئر لائنز کا کارگو طیارہ ایک ایسے ایئرپورٹ پر اتر گیا جو ابھی زیر تعمیر تھا اور ابھی تک وہاں فضائی آپریشن شروع نہیں ہوا تھا۔
لینڈنگ کے دوران مال بردار طیارے کا پائلٹ مسلسل ایئر ٹریفک کنٹرول سے رابطے میں رہا اور اپنی لوکیشن بتاتے ہوئے لینڈنگ کی اجازت مانگتا رہا جب کہ کنٹرول ٹاور سے یہی پوچھا جاتا رہا کہ آپ کہاں ہیں اور ہمیں نظر کیوں نہیں آرہے ہیں۔
کنٹرول ٹاور کو طیارہ نظر بھی کیسے آتا کیوں کہ جس رن وے پر لینڈنگ کرنا تھی اس کے بجائے پائلٹ 15 کلومیٹر دور زیر تعمیر ایئرپورٹ کے اوپر چکر لگا رہا تھا اور وہیں کسی طرح طیارہ اتار بھی دیا۔
طیارہ جس ایئرپورٹ پر اترا اس کا افتتاح گزشتہ برس ہونا تھا لیکن کورونا کے باعث ایسا نہ ہو سکا اور تمام پروازیں دوسرے ہوائی اڈے پر اتاری جاتی رہیں۔
خوش قسمتی سے اس واقعے میں کوئی نقصان نہیں ہوا تاہم واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔