- آئی ایم ایف کا پاکستان کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں خرابیوں پر اظہارتشویش
- کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
- کراچی میں شدید گرمی کے دوران 12، 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ، شہری بلبلا اٹھے
- کم عمر لڑکی کی شادی کرانے پر نکاح خواں کیخلاف کارروائی کا حکم
- جنوبی وزیرستان؛ گھر میں دھماکے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق
- آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان
- جوسز پر فیڈرل ایکسائز ٹیکس؛ خسارے کا سودا
- وزیراعظم کا اسٹریٹیجک اداروں کے سوا تمام ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان
- طبی آلات کی چارجنگ، خطرات اور احتیاطی تدابیر
- 16 سال سے بغیر کچھ کھائے پیے زندہ رہنے والی خاتون
- واٹس ایپ صارفین کو نئی جعلسازی سے خبردار رہنے کی ہدایت
- ممبئی میں مٹی کا طوفان، 100 فٹ لمبا بل بورڈ گرنے سے 14 افراد ہلاک
- غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی نہیں ہو رہی ، امریکا
- بولرز کی خراب فارم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
- محمد رضوان نے اپنی ’سادہ‘ فلاسفی بیان کردی
- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
آدمی جتنا اوپرجاتا ہے اس کی ٹھرک بھی اتنی ہی زیادہ ہوتی ہے، فریال محمود
اداکارہ و ماڈل فریال محمود کا کہنا ہے کہ میں اس لئے لوگوں کومشکل لگتی ہوں کیونکہ انہیں تفریح فراہم نہیں کرتی۔
اپنے ایک انٹرویومیں فریال محمود نے کہا کہ شوبزانڈسٹری میں ایمانداری کے ساتھ اپنی موجودگی کو برقراررکھنا اور آگے بڑھنا بہت مشکل ہے۔ اگر آپ کو روایتی طریقے آتے ہیں کہ کس کو کہاں کاٹنا ہے، کس کے بارے میں کیا بات پھیلانی ہے، کہاں پارٹی کرنی ہے یا کسی کے ساتھ کھانے پر چلے تو پھر بہت آسان ہے۔
فریال محمود کا کہنا تھا کہ انسان کی عزت اس کے اپنے ہاتھ میں ہوتی ہے۔ میں نے 8 سال کے دوران بہت کچھ دیکھا ہے۔ مجھے مختلف طریقوں سے یہ کہا جاتا تھا کہ آپ مجھے ایک سال دے دیں، کہیں باہرچلتے ہیں، میں کہتی تھی کہ ایک نہیں 2 سال لے لیں ساتھ کام کرتے ہیں۔ ایسی کیا بات کرنی ہے جو دفترمیں نہیں ہوسکتی، آدمی جتنا اوپر جاتا ہے اس کی ٹھرک بھی اتنی ہی زیادہ ہوتی ہے۔ سب سے اوپرجوآدمی ہوتا ہے وہ مجھ پر سوال اٹھاتا ہے کہ میرا رویہ اتنا کیوں خراب ہے، کوئی تمہارے ساتھ کام کیوں نہیں کرنا چاہتا۔ حتیٰ کہ میں ہمیشہ وقت پر پہنچتی ہوں، مجھے کسی اداکارکے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں اورمیں اپنے کام سے کام رکھتی ہوں۔
اداکارہ نے کہا کہ میں اس لئے لوگوں کومشکل لگتی ہوں کیونکہ انہیں تفریح فراہم نہیں کرتی، ان کے واہیات اور فضول لطیفوں پر ہنستی نہیں۔ شوبز میں ٖیرپیشہ وارانہ رویے سے متعلق فریال محمود نے کہا کہ ہمارے شعبے کو کسی کو لحاظ نہیں، کوئی تمیز سے واقف نہیں کہ کس سے کیسے بات کرنی ہے۔ میں نے بیرون ملک 18 سال کی عمر میں بحیثیت منیجر کام کیا، وہاں سکھایا جاتا ہے کہ خود سے بڑی عمر کے لوگوں سے کیسے بات کی جائے اور ان سے کیسے کام لیا جائے۔
اداکارہ نے کہا کہ میں سوچتی ہوں کہ والدہ اور خالہ روحی بانو نے ماضی میں ان لوگوں کے ساتھ کس طرح کام کرتی تھیں، نہ ہمارے کام میں کوئی بہتری آئی ہے اور نا ہی ہم ذہنی طورپربہتر ہوئے ہیں۔
انڈسٹری میں خواتین کے ساتھ ہراسانی سے متعلق فریال محمود نے کہا کہ یہاں صرف مرد ہی غلط نہیں ہوتے، میں نے خواتین فنکاراؤں کو بھی شوٹنگ کے دوران اورنجی محفلوں میں ایسا کرتے دیکھا ہے، سیٹ پرفنکارائیں معاون پروڈیوسر اورمرکزی کردارنبھانے والی اداکارائیں اپنے پروڈیوسراورڈائرکٹرز کے ساتھ تعلقات بناتی ہیں کیونکہ انہیں پتہ ہوتا ہے کہ یہ فارمولہ کام کرتا ہے، اگر خواتین اجازت دیتی ہیں تو ہی کوئی آگے بڑھتا ہے، میرے ساتھ جب جب ہوا میں نے مختلف طریقوں سے ردعمل دیا اوراب ایسا وقت آگیا ہے کی کوئی ایسا کرنے کی ہمت ہی نہیں کرتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔