- محمد رضوان نے اپنی ’سادہ‘ فلاسفی بیان کردی
- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
- 4 سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف
- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
بیلجیئم نے 22 ہزار رائفل اور پستولوں کو بھٹی میں پگھلادیا
برسلز: بیلجیئم میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ہزاروں پسٹل اور رائفلوں کو ایک بھٹی میں پگھلا کر اسے فولاد میں ڈھال دیا۔
اس ضمن میں 22 ہزار رائفلیں اور دیگر آتشیں اسلحہ ملک بھر سے جمع کیا گیا تھا جب اسے بھٹی میں پگھلایا گیا تو 60 ٹن خام فولاد حاصل ہوا۔ مالکان نے یہ اسلحہ خود پولیس کے حوالے کیا ہے اور اکثریت کو ان کے بزرگوں سے وراثت میں ملا تھا لیکن وہ اسے مزید رکھنا نہیں چاہتے۔
صوبہ ایسٹ فلینڈرز کی گورنر کرینا وان کاؤٹر نے اپنے بیان میں کہا کہ اس میں سے نصف اسلحہ پولیس کے وہ ہتھیار تھے جو پرانے ہوچکے تھے۔
کرینا نے کہا کہ ’مجھے خوشی ہے کہ ہمارے معاشرے سے اسلحے کی اتنی بڑی مقدار کم ہوئی، تمام ہتھیاروں کی تعداد 22 ہزار 457 ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے شہری اب قدرے محفوظ ہوں گے اور اسلحہ اب زیرِ استعمال نہیں رہا‘۔
اس تمام اسلحے کو ٹرکوں میں بھر کر ایک پلانٹ تک لایا گیا تھا اور وہاں دہکتی ہوئی حرارتی مِل میں اسے پگھلایا گیا۔ تمام اسلحے کو گھلانے میں تین روز کا عرصہ لگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔