- پنجاب میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو مثالی بنائیں گے، مریم اورنگزیب
- آڈیو لیکس کیس میں مجھے پیغام دیا گیا پیچھے ہٹ جاؤ، جسٹس بابر ستار
- 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- غزہ میں اسرائیل کا اقوام متحدہ کی گاڑی پر حملہ؛ 2 غیر ملکی اہلکار ہلاک
- معروف سائنسدان سلیم الزماں صدیقی کے قائم کردہ ریسرچ سینٹر میں تحقیقی امور متاثر
- ورلڈ کپ میں شاہین، بابر کا ہی نہیں سب کا کردار اہم ہوگا، سی ای او لاہور قلندرز
- نادرا کی نئی سہولت؛ شہری ڈاک خانوں سے بھی شناختی کارڈ بنوا سکیں گے
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مسلسل دوسرے روز کم
- کراچی سے پشاور جانے والی عوام ایکسپریس حادثے کا شکار
- بھارتی فوج کی گاڑی نے مسافر بس اور کار کو کچل دیا؛ 2 ہلاک اور 15 زخمی
- کراچی میں 7سالہ معصوم بچی سے جنسی زیادتی
- نیب ترامیم کیس؛ عمران خان کو بذریعہ ویڈیو لنک سپریم کورٹ میں پیشی کی اجازت
- کوئٹہ؛ لوڈشیڈنگ کیخلاف بلوچستان اسمبلی کے باہر احتجاج 6 روز سے جاری
- حکومت کو نان فائلرز کی فون سمز بلاک کرنے سے روکنے کا حکم
- آئی ایم ایف کا پاکستان کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں خرابیوں پر اظہارتشویش
- کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
- کراچی میں شدید گرمی کے دوران 12، 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ، شہری بلبلا اٹھے
- کم عمر لڑکی کی شادی کرانے پر نکاح خواں کیخلاف کارروائی کا حکم
- جنوبی وزیرستان؛ گھر میں دھماکے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق
- آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان
دنیا کا شفاف ترین ’’آسمانی‘‘ سوئمنگ پول
لندن: بابل کے ’’معلق باغات‘‘ ایک زمانے سے مشہور ہیں لیکن اب لندن والے بھی دنیا کا شفاف ترین ’’آسمانی سوئمنگ پُول‘‘ تیار کرچکے ہیں جس کے آرپار دیکھا جاسکتا ہے۔
’’اسکائی پول‘‘ نام کا یہ سوئمنگ پول خاص طرح کے مضبوط اور شفاف پلاسٹک سے تیار کیا گیا ہے جبکہ یہ لندن کے ’’نائن ایلمز‘‘ بزنس ڈسٹرکٹ میں دو عمارتوں کے درمیان 115 فٹ اونچائی پر قائم ہے۔
اس میں تیرنے والا فرد نہ صرف نیچے سڑک پر آنے جانے والوں کو دکھائی دے گا بلکہ وہ خود بھی تیرتے دوران ’’لندن آئی‘‘ سمیت، شہر کے خوبصورت نظاروں سے لطف اندوز ہوسکے گا۔
سوئمنگ پول کی لمبائی 82 فٹ ہے جبکہ اس میں ایک لاکھ 48 ہزار گیلن پانی کی گنجائش ہے۔
دلچسپی کی بات یہ ہے کہ اسکائی پول کی شفاف دیواروں اور فرش کو پہلے امریکی ریاست کولوراڈو کے ایک کارخانے میں بڑے بڑے ٹکڑوں کی شکل میں تیار کیا گیا، جنہیں بعد ازاں ہزاروں میل دور پہنچانے کے بعد، پوری احتیاط سے اس طرح جوڑا گیا کہ ’’آسمانی سوئمنگ پول‘‘ بن گیا۔
فی الحال سوشل میڈیا پر اسکائی پول کی ’’مشہوری‘‘ کی جارہی ہے تاکہ 19 مئی کے روز جب اس کا افتتاح ہو تو خطیر معاوضے پر شائقین کی بڑی تعداد یہاں نہانے کےلیے ’’ایڈوانس بکنگ‘‘ کروا لے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔