- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
وادی میں چھ ماہ سے لاپتہ خاتون گھاس کھاکرزندہ رہی
سالٹ لیک: اب سے نصف برس قبل یوٹاہ کی ایک تنگ وادی میں لاپتہ ہوجانے والی 47 سالہ خاتون ایک خیمے میں موجود ملی ہیں۔ انہوں نے گھاس اور کائی کھاکر اپنا پیٹ بھرا اور زندہ رہی۔
اس خاتون کا نام ظاہر نہیں کیا گیا اور ان کی کار سالٹ لیک شہر سے 40 میل دور اسپینش فورک کینوئن (پہاڑی تنگ راستے) کے پاس ملی تھی۔ لیکن لاکھ کوشش کے باوجود خاتون کا سراغ نہ مل سکا۔ پھر پولیس نے ان کے اہلِ خانہ سے رابطہ کرنے کی بے سود کوشش بھی کی۔
اس کے بعد پولیس نے پیدل پورے علاقے میں خاتون کی تلاش جاری رکھی۔ اتنے میں نوجوانوں کی رضاکار ٹیم نے ایک ڈرون سے تلاش شروع کی لیکن جلد ہی وہ ڈرون گرکرتباہ ہوگیا۔ اس کے بعد پولیس نے ڈرون کی تلاش شروع کی تو ان کی نظر ایک چھوٹے خیمے پر گئی جو اس لاپتہ خاتون کا گھر نکلا۔
اس ٹینٹ کا زپر دروازہ کھلا تھا اور خاتون اندر موجود تھی۔ خاتون کا وزن گھٹ چکا تھا اور وہ بہت کمزور اور نحیف دکھائی دے رہی تھیں۔ خاتون نے بتایا کہ وہ کچھ وقت تنہا رہنا چاہتی تھیں اس لیے وہ اپنی رضامندی سے یہاں رکی ہوئی ہیں۔ خاتون نے بتایا کہ وہ کائی، گھاس اور قریبی ندی کا پانی پی کر زندہ رہیں۔
پولیس نے خاتون کو فوری طور پر ہسپتال پہنچایا جہاں ان کا طبی اور دماغی معائنہ بھی کرایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق اگرچہ اس طرح کی رہائش قانوناً جرم نہیں لیکن اتنا ضرور کہا ہے کہ اگر یہ خاتون دوبارہ اسی طرح رہنا چاہے تو کوئی انہیں نہیں روکے گا۔ تاہم اس بار انہیں تمام وسائل فراہم کئے جائیں تاکہ اس بار وہ کائی اور گھاس کھانے پر مجبور نہ ہوں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔