- جسٹس اقبال حمید الرحمٰن چیف جسٹس فیڈرل شریعت کورٹ تعینات
- عمران خان کی اے ٹی سی اور ہائیکورٹ آمد، ضمانتی مچلکے جمع کروادیے
- 9 مئی؛ حمزہ کیمپ حملے میں ملوث 30 ملزمان کی شناخت پریڈ مکمل
- آڈیو لیکس کمیشن کے بینچ پر حکومتی اعتراض، تینوں ججز سے علیحدہ ہونے کی درخواست
- مہندر سنگھ دھونی نے فینز کے لیے کون سا بڑا اعلان کردیا؟
- مقبوضہ کشمیر میں ہندو یاتریوں کی بس کھائی میں گر گئی؛ 10 ہلاک اور55 زخمی
- 9 مئی کے واقعات پر خیبر پختونخوا میں 2528 افراد گرفتار ہوئے، رپورٹ
- سعودی بریگیڈیئر جنرل جوان بیٹے کو بچاتے بچاتے سمندر میں ڈوب گئے
- کراچی میں شادی کی تقریب کے دوران فائرنگ، مدرسے کا طالبعلم جاں بحق
- ایک اور بھارتی فوجی نے سرکاری رائفل سے اپنی جان لے لی
- ریاستی علامات پر حملہ کرنے والے مذاکرات کے حقدار نہیں، وزیراعظم
- جسٹس (ر) ثاقب نثار کے بیٹے نے مبینہ آڈیو لیکس تحقیقاتی کمیٹی کا قیام چیلنج کردیا
- میڈیکل رپورٹ پر پریس کانفرنس؛ عمران خان کا وزیر صحت کو10 ارب ہرجانے کا نوٹس
- جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی؛ اسد عمر کی دہشتگردی کے مقدمے میں مستقل ضمانت منظور
- ممنوعہ فنڈنگ کیس؛ الیکشن کمیشن نے دلائل دینے کیلیے پی ٹی آئی وکیل کو آخری موقع دیدیا
- سندھ ہائیکورٹ کا لاپتا افراد کی بازیابی کیلیے جے آئی ٹیز بنانے کا حکم
- مبینہ روسی ’جاسوس وھیل‘ سویڈن جا پہنچی
- کراچی؛ بیوی کو سر پر اینٹ مار کر قتل کرنے والا شوہر گرفتار
- قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مافیا کیخلاف ملک گیر کریک ڈاؤن شروع
- پاکستان سے گائے کے گوشت کی برآمدات 24.8 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں
بھارتی پولیس کا ٹوئٹر کے دفتر پر چھاپہ

ٹوئٹر کے آفس کسی مناسب افسر کو نوٹس دینے آئے تھے، پولیس (فوٹو: بھارتی میڈیا)
نئی دہلی: بھارتی پولیس کا ٹوئٹر کے دفتر پر چھاپہ مارا تاہم انہیں شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا کیوں کہ وبا کے باعث گھر سے کام کرنے کی وجہ سے آفس میں صرف تین ہی لوگ موجود تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی پولیس کی ایک بڑی چھاپہ مار ٹیم مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کے دفتر پہنچی تاہم پولیس کو خالی ہاتھ واپس آنا پڑا۔ کورونا وبا کے دوران ورک فرام ہوم کی وجہ سے دفتر میں صرف تین افراد ہی موجود تھے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دہلی پولیس کی ایک ٹیم ڈرامائی انداز میں دفتر کے اندر داخل ہوتی ہے اور دفتر کے اندر گھومتی نظر آرہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ایک معمول کی کارروائی ہے اور وہ کسی مناسب افسر کو نوٹس دینے آئے تھے۔
اپوزیشن جماعت کانگریس پارٹی کے ترجمان نے مودی سرکار کے اس اقدام کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیا اتنی بڑی پولیس کی ٹیم نوٹس سرو کرنے جاتی ہے۔ حکمراں جماعت کو اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
بھارتی حکومت اور ٹوئٹر کے درمیان تناؤ اس وقت شروع ہوا تھا جب ایک حکومتی رکن نے دعویٰ کیا تھا کہ اپوزیشن جماعت ٹوئٹر کی مدد سے حکومت مخالف مہم چلا رہی ہے جس کے لیے ایک ٹول کٹ بھی بنایا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔