- تیسرا ٹی ٹوئنٹی: ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی آئرلینڈ کیخلاف بیٹنگ جاری
- اسلام آباد میں شہریوں کو ان دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- مخصوص طبقے کو کلین چٹ دینے کیلیے نیا پروپیگنڈا تیار کیا جارہا ہے، فیصل واوڈا
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
- بنگلادیش نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے اسکواڈ کا اعلان کردیا
- 100 دنوں میں 200 فلائٹس کے مسافر بیگز سے سونا چوری کرنے والا ملزم گرفتار
- سنی اتحاد کونسل نے چیئرمین پی اے سی کیلئے شیخ وقاص اکرم کا نام اسپیکر کو بھیج دیا
- آزاد کشمیر میں احتجاج کے دوران انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، وزیراعظم
- جنوبی وزیرستان کے گھر میں ہونے والا دھماکا ڈرون حملہ تھا، رکن اسمبلی کا دعویٰ
- دنیا کا گرم ہوتا موسم، مگرناشپاتی کے لیے سنگین خطرہ
- سائن بورڈ کے اندر سے 1 سال سے رہائش پذیر خاتون برآمد
مچھلی کے کھپروں اور مینڈک کی کھال سے انسانی ہڈیوں کی مرمت ممکن
سنگاپور: ہڈیوں کے بعض زخم اور چوٹیں اتنی پیچیدہ ہوتی ہیں کہ انہیں مندمل کرنا محال ہوجاتاہے۔ اب اس کا حل فطرت سے تلاش کیا گیا ہے جس میں مچھلی کے چھلکوں اور مینڈک کی کھال کو ہڈیوں کے علاج میں کامیابی سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
عموماً ران، کولہے اور ٹانگ کی ہڈیوں میں کسی بیماری، حادثے یا چوٹ کی وجہ سے خلا پیدا ہوجاتا ہے۔ اس لاپتہ ہونے والے ہڈی کے ٹکڑے کو جسم میں ہی افزائش کردہ ہڈی سے بھرا جاتا ہے۔ لیکن یہ عمل وقت طلب اور پیچیدہ ہوتا ہے۔
اب سنگاپور کی نینیانگ ٹیکنالوجی یونیورسٹی نے اسنیک ہیڈ مچھلی اور امریکی بل فراگ مینڈک سے اس مسئلے کا حل تلاش کیا ہے۔ انہوں نے مچھلی کے چھلکوں اور مینڈک کی کھال سے ایک مٹیریئل تیار کیا ہے۔ واضح رہے کہ دونوں جانور اپنے گوشت کے لیے فارم میں پالے جارہے ہیں۔
پہلے انہوں نے مینڈک کی کھال کو تمام آلودگیوں سے پاک کیا اور اسے پیس کا گاڑھا محلول بنایا، پھر پانی ملاکر اس میں کولاجن پروٹین کو الگ کیا۔ دوسری جانب مچھلی کے چھلکوں سے کیلشیئم فاسفیٹ نکالا جو ہائیڈروکسی اے پیٹائڈ کہلاتا ہے۔ پھر دونوں کو خشک کرکے پیسا اور اس کا سفوف بنایا۔ آخر میں اس میں کولاجن کو شامل کیا۔
اس کے بعد سفوف کو سانچے میں ڈھال کر سہ جہتی (تھری ڈی) نفوذ پذیر مچان نما شکل دی گئی۔ اس مرحلے پر اس میں ہڈی بنانے والے اہم حیاتیاتی اجزا شامل کئے گئے۔ اب جیسے ہی مٹیریئل کو ہڈی پر ڈالا گیا تو ہڈی پیدا کرنے والے اجزا تیزی سے پروان چڑھے۔ یہ اجزا برابری اور ہموار انداز میں پھیل گئے۔
جانوروں پر آزمائش میں جسم کے امنیاتی نظام نے اسے قبول کرلیا اور یوں ایک بالکل انوکھا بایومیڈیکل مادہ ہمارے ہاتھ لگ چکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔