اشتیاق بیگ کے ہرجانے کے دعوے پر زوہیب حسن کو عدالتی نوٹس جاری

ویب ڈیسک  منگل 14 ستمبر 2021
زوہیب حسن کو 7 اکتوبر تک جواب جمع کرانے اور اشتیاق بیگ کیخلاف بیان نہ دینے کا حکم - فوٹو:فائل

زوہیب حسن کو 7 اکتوبر تک جواب جمع کرانے اور اشتیاق بیگ کیخلاف بیان نہ دینے کا حکم - فوٹو:فائل

 کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے اشتیاق بیگ کے ہرجانے کے دعویٰ پر معروف گلوکارہ نازیہ حسن کے بھائی گلوکار زوہیب حسن کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

جسٹس سید حسن اظہر رضوی پر مشتمل سنگل بینچ کے روبرو اشتیاق بیگ کی گلوکارہ نازیہ حسن کے بھائی زوہیب حسن کے خلاف ایک ارب روپے کے ہرجانے سے متعلق دعوے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے زوہیب حسن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 اکتوبر تک تفصیلی جواب دینے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے گلوکار زوہیب حسن کو آئندہ سماعت تک اس معاملے پر بات کرنے سے بھی روک دیا اور اشتیاق بیگ کے خلاف کسی قسم کا بیان نہ دینے کی ہدایت کردی۔

یہ خبر پڑھیں: نازیہ کو زہر دیا گیا مرنے سے قبل اس نے خود بتایا تھا، زوہیب حسن کا انکشاف

خیال رہے کہ گلوکارہ نازیہ حسن کے سابق شوہر مرزا اشتیاق بیگ نے دعوے میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ زوہیب حسن نے 12 اگست 2021 کو نجی ٹی وی  کو دیے گئے انٹرویو میں من گھڑت اور جھوٹے الزامات عائد کیے، زوہیب حسن مجھ پر جھوٹے الزامات کے ساتھ توہین آمیز لہجے میں میرے خلاف باتیں کررہا ہے۔

یہ خبر پڑھیں: اشتیاق بیگ نے زوہیب حسن کیخلاف 1 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا

اشتیاق بیگ کی جانب سے مزید کہا گیا کہ زوہیب حسن نے اپنے انٹرویو میں نازیہ حسن کی موت کو غیر فطری قرار دیا ہے، نازیہ حسن لمبے عرصے تک کینسر میں مبتلا رہیں، نازیہ حسن کے انتقال سے متعلق برطانوی حکام کا ڈیتھ سرٹیفیکٹ موجود ہے، زوہیب حسن توہین آمیز اور حقائق کے برعکس باتیں کررہے ہیں، زوہیب حسن اپنا بیان واپس لے کر معافی مانگیں اور ایک ارب روپے ہرجانہ ادا کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔