- ورلڈ کپ میں شاہین، بابر کا ہی نہیں سب کا کردار اہم ہوگا، سی ای او لاہور قلندرز
- نادرا کی نئی سہولت؛ شہری ڈاک خانوں سے بھی شناختی کارڈ بنوا سکیں گے
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مسلسل دوسرے روز کم
- کراچی سے پشاور جانے والی عوام ایکسپریس حادثے کا شکار
- بھارتی فوج کی گاڑی نے مسافر بس اور کار کو کچل دیا؛ 2 ہلاک اور 15 زخمی
- کراچی میں 7سالہ معصوم بچی سے جنسی زیادتی
- نیب ترامیم کیس؛ عمران خان کو بذریعہ ویڈیو لنک سپریم کورٹ میں پیشی کی اجازت
- کوئٹہ؛ لوڈشیڈنگ کیخلاف بلوچستان اسمبلی کے باہر احتجاج 6 روز سے جاری
- حکومت کو نان فائلرز کی فون سمز بلاک کرنے سے روکنے کا حکم
- آئی ایم ایف کا پاکستان کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں خرابیوں پر اظہارتشویش
- کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
- کراچی میں شدید گرمی کے دوران 12، 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ، شہری بلبلا اٹھے
- کم عمر لڑکی کی شادی کرانے پر نکاح خواں کیخلاف کارروائی کا حکم
- جنوبی وزیرستان؛ گھر میں دھماکے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق
- آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان
- جوسز پر فیڈرل ایکسائز ٹیکس؛ خسارے کا سودا
- وزیراعظم کا اسٹریٹیجک اداروں کے سوا تمام ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان
- طبی آلات کی چارجنگ، خطرات اور احتیاطی تدابیر
- 16 سال سے بغیر کچھ کھائے پیے زندہ رہنے والی خاتون
- واٹس ایپ صارفین کو نئی جعلسازی سے خبردار رہنے کی ہدایت
طالبان نے وزارتِ خواتین کا دفتر بند اور لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول آنے پر پابندی لگادی
کابل: افغانستان میں طالبان نے خواتین کے امور کی وزارت کے دفتر کو بند کردیا جب کہ اسکول میں ثانوی اور اعلیٰ ثانوی تعلیم کے لیے صرف لڑکوں کو اسکول آنے کی اجازت کا اعلان کیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے وزارت امور خواتین کے دفتر کو ختم کرکے عملے کو باہر نکال دیا جب کہ اب دفتر کو اخلاقی پولیس کے دفتر کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وزارت خواتین امور کی خواتین ملازمین دفتر کے باہر کھڑی ہیں اور طالبان سے کام کی اجازت دینے کا مطالبہ کر رہی ہیں تاہم طالبان دفتر پر بنے محکمے کے Logo اور نام کو مٹا دیتے ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : جلال آباد ؛ طالبان کی گاڑی پر بم دھماکے میں 3 اہلکار جاں بحق، 20 زخمی
Official communique from ministry of education. The Taliban:“Only boys from primary, secondary &high school can come to school”
This is on the contrary to what they said in the past &contradicts first verse that came to our prophet PBUH which was to READ both for girls and Boys pic.twitter.com/4jQ75eLpT9— Fawzia Koofi (@FawziaKoofi77) September 17, 2021
وزارت امور خواتین کے دفتر کو اخلاقی پولیس کے دفتر میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں اسلامی قوانین اور خواتین پر عائدپابندیوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے والی پولیس کا عملہ اپنا کام کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا کا کابل ڈرون حملے میں عام شہریوں کی ہلاکت کا اعتراف
اسی طرح گزشتہ روز بھی وزارت تعلیم کی جانب سے جاری اعلامیہ میں ثانوی اور ہائی سکول میں صرف لڑکوں کو اسکول آنے کی اجازت دی گئی ہے یعنی لڑکیاں صرف پرائمری اسکول میں آسکتی ہیں سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری میں ان پر پابندی ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔