- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
- پاکستان کے حملے جوابی کارروائی تھی، طالبان اپنی سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
دنیا کی معمرترین جڑواں بہنیں اگلےماہ 108 برس کی ہوجائیں گی
ٹوکیو: فی الحال وہ الگ الگ شہروں میں رہ رہی ہیں لیکن جاپان کی دو جڑواں اور یکساں شباہت والی بہنوں کو چند روز قبل گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے دنیا کی معمرترین تاحیات جڑواں بہنوں کی سند عطا کی ہے اور اگلے ماہ وہ 108 برس کی ہوجائیں گی۔
یومینو سُومی یامہ اور کومی کوداما جاپانی صوبے، کاگاوا میں شوڈو جزیرے میں 5 نومبر 1913 کو پیدا ہوئی تھیں۔ گنیز بک نے ان دونوں کے گھروں میں سرٹیفکیٹ بھجوائے ہیں۔ دونوں بہنیں جس گھرانے میں پیدا ہوئیں ان کے اہلِ خانہ میں مزید 13 افراد بھی شامل تھے۔
ان کے بہن بھائیوں نے اخباری نمایئندوں کو بتایا کہ دونوں بہن گھلنے ملنے والی ہیں اور ان کا رویہ مثبت ہے۔ یہ دونوں بہت کم پریشان ہوتی ہیں۔ ان میں یومینو بہت پرعزم ہیں جبکہ کومی بہت نرم مزاج ہیں۔ تاہم جڑواں ہونے کی بنا پر انہیں ستایا اور ان کا مذاق بھی اڑایا جاتا رہا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ دونوں بہنیں کم عمری میں الگ الگ ہوگئیں۔
جیسے ہی دونوں ابتدائی جماعت میں گئے اس کے فوراً بعد ایک بہن نے جزیرے کو خیرباد کردیا اور اپنے ماموں کے پاس چلی گئیں۔ ایک بہن نے جزیرے پر ہی شادی کی جبکہ دوسری نے باہر کے فرد کو شریکِ حیات بنایا۔ دونوں بہنوں نے دو جنگِ عظیم دیکھیں۔ یومینو کو جنگِ عظیم دوم میں اپنا گھر چھوڑنا پڑا۔
اب بھی دونوں ایک دوسرے سے 300 کلومیٹر دور رہتی ہیں۔ کبھی کبھار ان کی ملاقات شادیوں اور جنازوں پر ہوجاتی ہے ۔ تاہم 70 برس کی عمر میں انہوں نے بدھ مت کے مقامات پر مشترکہ سیر کی تھی۔ انہوں نے اس سے پہلے 99 سالہ دو جڑوں بہنوں کا ریکارڈ توڑا ہے جن کا تعلق بھی جاپان سے ہی تھا۔
لیکن اب یہ حال ہے کہ کومی کی یادداشت بہت متاثر ہوچکی ہے اور وہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی اہمیت سے بھی واقف نہیں۔ تاہم ان کا پورا گھرانہ اس اعزاز پر بہت خوش ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔