- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کا پاکستان کو جیت کیلئے 194 رنز کا ہدف
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
برطانوی رکن پارلیمنٹ کو قتل کرنے والا نوجوان صومالیہ کی اہم شخصیت کا بیٹا تھا
لندن: برطانیہ میں رکن پارلیمنٹ کو تیز دھار چاقو کے وار کرکے قتل کرنے والا نوجوان صومالیہ کے وزیراعظم کے سابق مشیر حربی علی کلان کا بیٹا علی حربی تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے رکن پارلیمنٹ ڈیوڈ ایمز کو حلقے میں ووٹرز سے ملاقات کے دوران حملہ کرکے ہلاک کرنے والے چاقو بردار نوجوان کو پولیس نے آلہ قتل سمیت گرفتار کرلیا تھا۔
تفتیشی اداروں نے زیر حراست نوجوان کی شناخت اور جائے وقوعہ کے قریب گھومنے کی ویڈیو بھی جاری کردی ہے۔ نوجوان کی شناخت علی حربی کے نام سے ہوئی ہے جو صومالیہ کے وزیر اعظم کے سابق مشیر حربی علی کا بیٹا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : برطانوی رکن پارلیمنٹ چاقو بردار شخص کے حملے میں ہلاک
صومالوی وزیراعظم کے سابق مشیر حربی علی کلان نے بیٹے علی کلان کی برطانیہ میں گرفتاری کی تصدیق کی ہے اور بیٹے کے لیے قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے۔
تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ یہ انفرادی طور پر کیا گیا قتل تھا۔ تاحال علی حربی کے کسی شدت پسند جماعت سے منسلک ہونے یا کسی سے ہدایات لینے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔