- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
بٹ کوائن کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
نیویارک: دنیا کی سب سے مہنگی کرپٹو کرنسی بٹ کوائن تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ ڈیجیٹل کرنسی مارکیٹ میں ایک بٹ کوائن 1 کروڑ 15 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد میں فروخت ہورہا ہے۔
بلومبرگ کے مطابق کرپٹوکرنسی بٹ کوائن 66 ہزار ڈالر( ایک کروڑ 15لاکھ 20 ہزار) سے تجاوز کرچکی ہے۔ کرپٹو ایڈوائزر کمپنی Makara کی شریک بانی اور چیف ایگزیکٹو جیسی پراؤڈ مین کا کہنا ہے کہ ’ ہم اس لمحے کی توثیق کر رہے ہیں‘ کیوں ڈیجیٹل اثاثوں کی تاریخ میں یہ ایک بہت بڑا سنگ میل ہے۔
یہ بھی پڑھیئے : کرپٹو کرنسی دھوکا یا حقیقت!!!
کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت کرنے والی ویب سائٹ کوائن بیس کے مطابق نیویارک کے مقامی وقت ساڑھے بارہ بجے بٹ کوائن نے 3 اعشاریہ 9 فیصد اضافے کے ساتھ 66 ہزار 600 ڈالر فی کوائن کا سنگ میل بھی عبور کیا، جو کہ اس سال ہونے والا تقریبا 130 فیصد اضافہ ہے۔ گزشتہ سال اس ڈیجیٹل کرنسی کی قدر میں 300 فیصد اور 2019 میں 73 فیصد اضافہ ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: بٹ کوائن، 24 گھنٹوں میں 300 ارب ڈالرکانقصان
لیکن کسی حکومتی سرپرستی کے بنا چلنے والی کرپٹو کرنسی کا ایک تاریک پہلو یہ بھی ہے کہ آپ اگلے ایک منٹ کے لیے بھی اس ڈیجیٹل کرنسی کے قدر کے بارے میں پیشگوئی نہیں کرسکتے۔
رواں سال مئی میں چین کی جانب سے سے کرپٹو کرنسی پرپابندیاں عائد کی گئی، نئی پابندیوں کے بعد بٹ کوائن کی قیمت 40 ہزار ڈالر سے بھی نیچے آگئی تھی۔ چین نے کرپٹو کرنسی کی ٹرانزیکشن کی خدمات فراہم کرنے والی مالیاتی کمپنیوں پر پابندی عائد کردی تھی، جب کہ تین ریاستی اداروں ’ نیشنل انٹرنیٹ فنانس ایسوسی ایشن آف چائنا‘ ، ’چائنا بینکنگ ایسوسی ایشن‘ اور’پیمنٹ اینڈ کلیرنگ ایسوسی ایشن ‘ نے کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت کو سٹہ قرار دیتے ہوئے اس میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو تنبیہ بھی کی تھی۔
یہ بھی پڑھیئے :کرپٹو کرنسی؛ کسی حکومتی پالیسی کے بغیر چلنے والی نقدی
کرپٹو کرنسی پر نظر رکھنے والے افراد کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی بہتری کی راہ پر گامزن ہوگئی ہے اور توقع ہے کہ اس کی قدر 1 لاکھ ڈالر فی کوائن تک پہنچ جائے گی۔
واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کی جانب سے بٹ کوائن کی حمایت میں بیانات اور اس کی خرید و فروخت کرنے والی کمپنی کوائن بیس کی حصص مارکیٹ میں براہ راست لسٹنگ کے بعد اس کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔
یہ بھی پڑھئیے : کوائن بیس کی مارکیٹ ویلیوسوارب ڈالرسے بڑھ گئی
حصص مارکیٹ میں لسٹنگ ہوتے ہی اس کی قدر سوارب ڈالر سے تجاوز کرگئی تھی اور یہ کرنسی تقریبا 65 ہزار ڈالر فی کوائن پر ٹریڈ ہو رہی تھی۔ تاہم مئی میں ماحولیاتی تحفظات پر ایلون مسک کی بٹ کوائن مخالف ٹوئٹس اور چین میں اس کی مائننگ کے خلاف ہونے والے کریک ڈاؤن کی وجہ سے بٹ کوائن کی قیمت 30 ہزار ڈالر فی کوائن سے بھی گر گئی تھی۔
یہ بھی پڑھئیے :ٹیسلا نے ماحولیاتی تحفظات پر بٹ کوائن لینے سے انکار کردیا
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔