کراچی مبینہ تشدد سے زخمی ایم کیو ایم کا کارکن محمد عادل دوراج علاج دم توڑگیا
محمد عادل کی ہلاکت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے،صدر،وزیراعطم کارکن کی ہلاکت کا نوٹس لیں،الطاف حسین کا مطالبہ
عادل کی ہلاکت سے متعلق عوامل کسی سے ڈھکے چھپے نہیں،پارٹی مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے،آصف حسنین۔فوٹو:ایکسپریس نیوز
رینجرز کے مبینہ تشدد سے زخمی ہونے والا متحدہ قومی موومنٹ کا کارکن محمد عادل عباسی شہید اسپتال میں دوراج علاج دم توڑ گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محمد عادل ایم کیو ایم نارتھ کراچی سیکٹر یونٹ 136 کا کارکن تھا جسے 8 فروری کو رینجرز نے گرفتار کیا تھا ذرائع کے مطابق محمد عادل پر رینجرز کی جانب سے مبینہ تشدد کیا گیا اور اونچی عمارت سے پھینکا گیا جس کےبعد عادل کو زخمی حالت میں عباسی شہید اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ دوراج علاج دم توڑ گیا۔
رات گئے ایم کیوایم کے رہنما آصف حسنین تعزیت کے لیے محمد عادل کے گھر پہنچے،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آصف حسنین نے کہا کہ محمد عادل کے گھر کھلے عام چھاپہ مارا گیا اور اسے حراست میں لے کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا عادل کی ہلاکت سے متعلق کوئی عوامل ڈھکے چھپے نہیں ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم روزانہ لاشیں اٹھارہے ہیں انتطامیہ اور فورسز سے اپیلیں بھی کی جارہی ہیں لیکن اس کے باوجود ہمارے لوگوں کو مارا جارہا ہے۔محمد عادل کی ہلاکت پر پارٹی کے تمام لوگ سوگوار ہیں قائد تحریک الطاف حسین تمام تر صورتحال کی مکمل رپورٹس طلب کررہے ہیں۔آصف حسنین کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اپنے ساتھیوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی، پارٹی مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے محمد عادل کی ہلاکت پر مذمت کا اظہار کرتے ہوئے صدر ، وزیراعظم اوروفاقی وزیر داخلہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا،لندن سے جاری بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ کراچی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آئین و قانون کو پیرو ں تلے روند دیا ہے محمد عادل کی ہلاکت سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہےایم کیو ایم کے قائد نے سوال کیا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ہی جب بے گناہ لوگوں کو سیاسی مخالفین کی ایماء اور تعصب کی بنیاد پر نشانہ بنائیں گے تو یہ عمل کرنے والے ملک دوست کہلائیں گے یا ملک دشمن،الطاف حسین نے محمد عادل کی ہلاکت میں ملوث اہلکاروں کو گرفتار کرکے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محمد عادل ایم کیو ایم نارتھ کراچی سیکٹر یونٹ 136 کا کارکن تھا جسے 8 فروری کو رینجرز نے گرفتار کیا تھا ذرائع کے مطابق محمد عادل پر رینجرز کی جانب سے مبینہ تشدد کیا گیا اور اونچی عمارت سے پھینکا گیا جس کےبعد عادل کو زخمی حالت میں عباسی شہید اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ دوراج علاج دم توڑ گیا۔
رات گئے ایم کیوایم کے رہنما آصف حسنین تعزیت کے لیے محمد عادل کے گھر پہنچے،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آصف حسنین نے کہا کہ محمد عادل کے گھر کھلے عام چھاپہ مارا گیا اور اسے حراست میں لے کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا عادل کی ہلاکت سے متعلق کوئی عوامل ڈھکے چھپے نہیں ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم روزانہ لاشیں اٹھارہے ہیں انتطامیہ اور فورسز سے اپیلیں بھی کی جارہی ہیں لیکن اس کے باوجود ہمارے لوگوں کو مارا جارہا ہے۔محمد عادل کی ہلاکت پر پارٹی کے تمام لوگ سوگوار ہیں قائد تحریک الطاف حسین تمام تر صورتحال کی مکمل رپورٹس طلب کررہے ہیں۔آصف حسنین کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اپنے ساتھیوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی، پارٹی مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے محمد عادل کی ہلاکت پر مذمت کا اظہار کرتے ہوئے صدر ، وزیراعظم اوروفاقی وزیر داخلہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا،لندن سے جاری بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ کراچی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آئین و قانون کو پیرو ں تلے روند دیا ہے محمد عادل کی ہلاکت سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہےایم کیو ایم کے قائد نے سوال کیا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ہی جب بے گناہ لوگوں کو سیاسی مخالفین کی ایماء اور تعصب کی بنیاد پر نشانہ بنائیں گے تو یہ عمل کرنے والے ملک دوست کہلائیں گے یا ملک دشمن،الطاف حسین نے محمد عادل کی ہلاکت میں ملوث اہلکاروں کو گرفتار کرکے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔