- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
- بجلی مزید 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، مارچ تک ترسیلات زر 7.660 ارب ڈالر ریکارڈ
- پٹرول، ڈیزل سستا ہونے کا امکان
- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، اسلام آباد میں رونمائی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
- جامعہ کراچی میں قائم یونیسکو چیئرکے ڈائریکٹر ڈاکٹراقبال چوہدری سبکدوش
- تنزانیہ میں طوفانی بارشیں؛ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 155 افراد ہلاک
- ججز کو دھمکی آمیز خطوط؛ سپریم کورٹ کا لارجر بینچ 30 اپریل کو سماعت کریگا
- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
قاتل روبوٹس کی تیز رفتار پیداوار انسانوں کی بقا کیلئے خطرہ
روس امریکا اور چین کا قاتل روبوٹس کی پیداوار میں مقابلہ نوعِ انسانی کیلئے شدید خطرے کا باعث بن چکا ہے۔ اس بات کا خدشہ عالمی سطح پر ماہرین نے ظاہر کیا ہے۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق انسانی وجود کے خاتمے کی وارننگ ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے جب اقوام متحدہ قاتل روبوٹس پر پابندی لگانے کے حوالے سے اب تک کوئی فیصلہ نہیں کرپائی ہے۔
مصنوعی ذہانت کی مالک بااختیار قاتل مشینوں پر عالمی طاقتیں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کررہی ہیں جو خود سے اپنے ہدف کو ڈھونڈ کر اسے موت کے گھاٹ اتارنے کی اہل ہونگی۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ ترک ساختہ کامیکیز نامی ڈرون نے لیبیا میں دنیا کا پہلا خودکار قاتلانہ حملہ کیا تھا۔ لیکن ماہرین اس ٹیکنالوجی کو لیکر شدید تشویش کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ساری توجہ قاتل مشینوں کی ترقی پر مرکوز ہے جس کی وجہ سے اس کے خطرات نظرانداز ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ میں مہلک خودکار اصلحہ سسٹم (LAWS) پر پابندی کا معاملہ زیرِ بحث آیا تھا اور 120 میں سے متعدد ممالک بشمول نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ اور برازیل نے پابندی کی حمایت کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔