- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
بچوں کو دودھ پلانے کی عادت خواتین کو امراضِ قلب سے بچاتی ہے
نیویارک: بچے کو دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے ایک اچھی خبر یہ ہے کہ اس کے بہت سے زبردست فوائد سمیٹنے کے ساتھ ساتھ وہ امراضِ قلب اور فالج سے بھی محفوظ رہ سکتی ہیں۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن نے اپنے تحقیقی جرنل میں کہا ہے کہ انہوں نے دورانِ حمل، زچگی اور ماؤں کی بیماری پر تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ دودھ پلانے کا عمل ایک جانب تو بچے کےلیے بہت مفید ہوتا ہے تو دوسری جانب ماں کو امراضِ قلب، بلڈ پریشر، ذیابیطس اور فالج وغیرہ سے بھی دور رکھتا ہے۔
اس سے قبل ماں اور بچے کے لیے شیرخوارگی کے فوائد سامنے آتے رہے ہیں۔ عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او۹ کےمطابق باقاعدگی سے شیرخوار بچے سانس کے امراض، اموات اور دیگر انفیکشن سے محفوظ رہتے ہیں۔ اس سے خود ماں کو بھی فائدہ ہوتا ہے اور وہ چھاتی سمیت کئی طرح کے سرطان سے بھی محفوظ رہتی ہے۔
آسٹریا کی انسبرک میڈیکل یونیورسٹی کےڈاکٹر پیٹر وائلے اور ان کے ساتھیوں نے یہ تحقیق کی ہے۔ انہوں نے پہلے سے موجود ڈیٹابیس، سائنسی لٹریچر اور دیگر شواہد کو بھی دیکھا ہے۔
پہلے 1986 اور 2009 میں کئے گئے آٹھ سروے دیکھے گئے جو کئی ممالک سےتعلق رکھتےہیں۔ اس طرح 12 لاکھ خواتین کا ڈیٹا سامنے آیا ۔ خواتین جب پہلی مرتبہ ماں بنیں تو اوسط عمر 25 سال تھی اور کئی برس تک ان سے رابطہ رکھا گیا۔
تحقیق کے دسویں سال معلوم ہوا کہ خاتون بچے کو باقاعدگی سے دودھ پلائے تو امراضِ قلب اور اس سے مرنے کا خدشہ 17 فیسد اور فالج کا خطرہ 12 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔ لیکن ڈاکٹروں کا اصرار ہے کہ خواتین کم سے کم ایک سال تک یہ معمول جاری رکھیں۔
اگر وہ اس سے زائد عرصے تک بچے کو دودھ پلاتی ہیں تو اس کے فوائد بھی اتنے ہی بڑھ سکتے ہیں۔ ماہرین نے تمام ماؤں سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنی اور بچے کی صحت کے لیے دودھ پلانے کا عمل جاری رکھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔