- حماس نے قطر اور مصر کی جنگ بندی کی تجویز مان لی
- سعودی ولی عہد ہر سطح پر پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم
- بلوچستان کے مسائل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں، صدر مملکت
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی کے 2 انتہائی خطرناک دہشت گرد گرفتار
- جسٹس بابر ستار کے خلاف مہم چلانے پر توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ
- حکومت سندھ نے پیپلزبس سروس میں خودکار کرایہ وصولی کا نظام متعارف کرادیا
- سعودی ولی عہد کا رواں ماہ دورۂ پاکستان کا امکان
- سیاسی بیانات پر پابندی کیخلاف عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کیلئے قومی ٹیم کی نئی کِٹ کی رونمائی
- نازک حصے پر کرکٹ کی گیند لگنے سے 11 سالہ لڑکا ہلاک
- کے پی وزرا کو کرایے کی مد میں 2 لاکھ روپے ماہانہ کرایہ دینے کی منظوری
- چینی صدر کا 5 سال بعد یورپی ممالک کا دورہ؛ شراکت داری کی نئی صف بندی
- ججز کا ڈیٹا لیک کرنے والے سرکاری اہلکاروں کیخلاف مقدمہ اندراج کی درخواست دائر
- کراچی میں ہر قسم کی پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا فیصلہ
- سندھ ؛ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ترقیاتی بجٹ کا 34 فیصد خرچ ہوسکا
- پنجاب کے اسکولوں میں 16 مئی کو اسٹوڈنٹس کونسل انتخابات کا اعلان
- حکومت کا سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے عبوری فیصلے پر تحفظات کا اظہار
- طعنوں سے تنگ آکر ماں نے گونگے بیٹے کو مگرمچھوں کی نہر میں پھینک دیا
- سندھ میں آم کے باغات میں بیماری پھیل گئی
- امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے پی ٹی آئی قیادت کی ملاقات، قانون کی حکمرانی پر گفتگو
سونامی کے بعد 27 گھنٹے تک تیرکرگھرپہنچنے والا باہمت شخص
فجی: سونامی کے بعد پانی میں بھٹک جانے والے شخص نے مسلسل 27 گھنٹے تیر کر اپنی جان بچائی۔ اس کی ہمت دیکھتے ہوئے ماہرین نے اسے ایکوامین کا خطاب دیا ہے۔
57 سالہ لیسالا فولا ٹونگا جزیرے پر آتش فشانی عمل کے بعد صرف 60 افراد پر مشتمل اٹاکا جزیرے پر رہ رہے تھے کہ ہفتے کی رات کو ہونگا ٹونگا ہونگا ہائی پائی آتش فشاں نے لاوا اگلنا شروع کردیا جس سے ایک لاکھ سے زائد افراد کی آبادی متاثر ہوئی اور تین افراد ہلاک ہوئےتھے۔
اس وقت لیسالا گھر میں پینٹنگ کررہے تھے کہ ان کے بھائی نے سونامی کی خبردی۔ لیکن کچھ دیر میں ان کے گھر میں پانی بھرآیا ہے جس کے بعد وہ درخت پر چڑھے لیکن نیچے اترتے ہی ایک بڑی موج انہیں اپنے ساتھ لے گئی۔ سمندری لہریں انہیں دائیں بائیں پٹختی رہیں۔ واضح رہے کہ پہلے ہی وہ چلنے پھرنے میں بہت تکلیف محسوس کرتے ہیں۔
اب انہوں نے ہمت کی اور تیرنے کی کوشش کی۔ یہاں تک کہ وہ مسلسل 27 گھنٹے تک تیرتے رہے اور ساڑھے سات کلومیٹر فاصلہ طے کرکے ایک اور بڑے جزیرے ٹونگا ٹاپو جاپہنچے۔ پھر ان کے عزم کی کہانی فیس بک پر پوسٹ ہوکر پوری دنیا تک پہنچی۔
ٹونگا جزائر کے صدرمقام جزیرے نوکو الوفا سے اس شخص کے جزیرے اٹاٹا کا فاصلہ 8 کلومیٹر تھا جو اس عمل بالکل تباہ ہوچکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔