- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
- کراچی سے چھینی گئی ڈبل کیبن گاڑی لاڑکانہ سے برآمد
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
اسلاموفوبیا قرارداد منظور ہونے پر بھارت تلملا اٹھا
نیویارک: اقوام متحدہ کی جانب سے 15 مارچ کو منظور کی گئی اسلاموفوبیا کے عالمی دن کی قرارداد پر بھارت نے شدید ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے ٹی ایس ترومورتی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کہا کہ بھارت امید کرتا ہے کہ یہ قرارداد مستقبل میں پیش کی جانے والی مخصوص مذاہب فوبیا قراردادوں کیلئے نظیر نہیں بنے گی جس سے اقوام متحدہ ایک مذہبی کیمپ کی صورت اختیار کرلے۔
انہوں نے کہا کہ ہندومت کے 1.2 بلین سے زیادہ پیروکار ہیں، بدھ مت کے 535 ملین سے زیادہ اور سکھ مت کے 30 ملین سے زیادہ، صرف ایک مذہب کے ساتھ فوبیا مخصوص نہیں کریں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ دنیا کے ساتھ ایک خاندان کی طرح برتاؤ کرے اور ایسے مذہبی معاملات سے بالاتر رہے جو ہمیں امن اور ہم آہنگی کے پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کے بجائے تقسیم کریں۔
ترومورتی نے کہا کہ بھارت یہودی فوبیا، عیسائی فوبیا یا اسلاموفوبیا کی تمام کارروائی کی مذمت کرتا ہے لیکن ایسے فوبیا صرف ابراہیمی مذاہب تک محدود نہیں ہونے چاہیئں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ کئی دہائیوں سے اس طرح کے مذہبی فوبیا نے غیر ابراہیمی مذاہب کے پیروکاروں کو بھی متاثر کیا ہے جس کی عصری شکلیں ہندو فوبیا، بدھ مت فوبیا اور سکھ فوبیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رکن ممالک کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ہمارے پاس 16 نومبر کو رواداری کا بین الاقوامی دن منایا جاتا ہے۔ محض ایک مذہب کے خلاف فوبیا کو عالمی دن کے طور پر منائے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔