ورزش سے مرغن غذاؤں کی طلب کم کی جاسکتی ہے
ڈائٹنگ کے دوران اگر فاسٹ فوڈ اور مرغن غذاؤں کی اشتہا پیدا ہو تو اسے ورزش سے دور کیا جاسکتا ہے
ہائی انٹینسٹی ورزش سے مضرِ صحت مرغن غذاؤں اور فاسٹ فوڈ کی اشتہا کم کی جاسکتی ہے۔ فوٹو: فائل
MADRID:
اگرآپ وزن کم کرنے کے لیے مرغن غذا سے پرہیز کررہے ہیں لیکن بار بار اس کی جانب دل راغب ہورہا ہے تو ورزش سے مدد لیجئے۔ ورزش کرنے سے فاسٹ فوڈ اور دیگر کھانوں کی اشتہا کم ہوجاتی ہے۔
واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ سخت قسم یعنی ہائی انٹینسٹی کی ورزش سے مضر غذا اور کھانوں کی طلب کو کم کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح ورزش کا ایک اور فائدہ سامنے آیا ہے جو براہِ راست تو نہیں لیکن بالراست انداز میں ہماری صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتا ہے۔
یعنی ہائی انٹینسٹی کی ورزش سے چکنائی بھرے لذیذ کھانوں کی اشتہا کو ٹالا جاسکتا ہے۔ سائنسدانوں نے چوہوں پر اس کے کچھ اثرات دیکھے ہیں جن کی تعبیر ہم انسانوں پر بھی کی جاسکتی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ چوہوں کی جسمانی کیفیت انسانوں سے قریب ہوتی ہے اور ماضی میں ان پر کی گئی بہت سی تحقیقات کا اثر انسانوں پر ہوتا رہا۔
ہمیں بعض اشیا کھانے کی غیرمعمولی رغبت ہوتی ہے اور غذائی ماہرین نے اسے 'انکیوپیشن آف کریوِنگ' یعنی اشتہا کا پلنا کہتے ہیں۔ یعنی جس شے کو جتنی دیر تک ہم نظرانداز کریں گے اس کی طلب اتنی ہی بڑھتی چلی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم سبزیاں کم کھاتے ہیں اور برگر یا فرنچ فرائیز کی جانب دوڑے چلے جاتے ہیں۔
پہلے مرحلے میں سائنسدانوں نے چوہوں کو تربیت دی کہ وہ ایک بٹن (لیور) دباکر چکنائی بھری فاسٹ فوڈ گولیاں نکال سکیں اور انہیں کھاسکیں۔ اس سے قبل ایک روشنی جلتی اور میوزک بجتا جو مرغن کھانے کا اشارہ تھا یا چوہے کو اس طرف راغب کرنے کا اشتہار تھا۔
پھر بہت سے چوہوں کو 30 روزہ ڈائٹ پر رکھا گیا۔ انہیں دو گروہوں میں تقسیم کی گیا تھا۔ ایک گروہ کو ٹریڈمِل جیسی ورزش کرائی گئی اور دوسرے گروہ کو ایسے ہی چھوڑ دیا گیا۔ ماہرین حیران رہ گئے کہ جن چوہوں نے ورزش کی تھی مرغن غذا میں ان کی دلچسپی ختم ہوگئی اور میوزک بجنے یا روشنی کے اشارے کے باوجود چوہوں نے بھوک میں بھی بٹن نہیں دبایا اور نہی ہی فاسٹ فوڈ گولیاں کھائیں۔
لیکن جن چوہوں نے ورزش نہیں کی وہ معمول کے تحت بٹن دباتے رہے اور مزے سے لحمیاتی گولیاں کھاتے رہے۔ معلوم ہوا کہ ورزش نے چوہوں کے ایک گروہ میں غیرصحت بخش غذا کی طلب کم کردی تھی۔ اگرچہ یہ تحقیقی ابتدائی مرحلے میں تو ہے لیکن ہم انسانوں کے لیے اس میں بھی کوئی نہ کوئی سبق ضرور ہے۔
شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ ورزش سے جسم میں کوئی ایسا کیمیکل پیدا ہوتا ہے جو ہمیں فاسٹ فوڈ جیسی روغنی خوراک سے دور رکھتا ہے۔ تاہم اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
اگرآپ وزن کم کرنے کے لیے مرغن غذا سے پرہیز کررہے ہیں لیکن بار بار اس کی جانب دل راغب ہورہا ہے تو ورزش سے مدد لیجئے۔ ورزش کرنے سے فاسٹ فوڈ اور دیگر کھانوں کی اشتہا کم ہوجاتی ہے۔
واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ سخت قسم یعنی ہائی انٹینسٹی کی ورزش سے مضر غذا اور کھانوں کی طلب کو کم کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح ورزش کا ایک اور فائدہ سامنے آیا ہے جو براہِ راست تو نہیں لیکن بالراست انداز میں ہماری صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتا ہے۔
یعنی ہائی انٹینسٹی کی ورزش سے چکنائی بھرے لذیذ کھانوں کی اشتہا کو ٹالا جاسکتا ہے۔ سائنسدانوں نے چوہوں پر اس کے کچھ اثرات دیکھے ہیں جن کی تعبیر ہم انسانوں پر بھی کی جاسکتی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ چوہوں کی جسمانی کیفیت انسانوں سے قریب ہوتی ہے اور ماضی میں ان پر کی گئی بہت سی تحقیقات کا اثر انسانوں پر ہوتا رہا۔
ہمیں بعض اشیا کھانے کی غیرمعمولی رغبت ہوتی ہے اور غذائی ماہرین نے اسے 'انکیوپیشن آف کریوِنگ' یعنی اشتہا کا پلنا کہتے ہیں۔ یعنی جس شے کو جتنی دیر تک ہم نظرانداز کریں گے اس کی طلب اتنی ہی بڑھتی چلی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم سبزیاں کم کھاتے ہیں اور برگر یا فرنچ فرائیز کی جانب دوڑے چلے جاتے ہیں۔
پہلے مرحلے میں سائنسدانوں نے چوہوں کو تربیت دی کہ وہ ایک بٹن (لیور) دباکر چکنائی بھری فاسٹ فوڈ گولیاں نکال سکیں اور انہیں کھاسکیں۔ اس سے قبل ایک روشنی جلتی اور میوزک بجتا جو مرغن کھانے کا اشارہ تھا یا چوہے کو اس طرف راغب کرنے کا اشتہار تھا۔
پھر بہت سے چوہوں کو 30 روزہ ڈائٹ پر رکھا گیا۔ انہیں دو گروہوں میں تقسیم کی گیا تھا۔ ایک گروہ کو ٹریڈمِل جیسی ورزش کرائی گئی اور دوسرے گروہ کو ایسے ہی چھوڑ دیا گیا۔ ماہرین حیران رہ گئے کہ جن چوہوں نے ورزش کی تھی مرغن غذا میں ان کی دلچسپی ختم ہوگئی اور میوزک بجنے یا روشنی کے اشارے کے باوجود چوہوں نے بھوک میں بھی بٹن نہیں دبایا اور نہی ہی فاسٹ فوڈ گولیاں کھائیں۔
لیکن جن چوہوں نے ورزش نہیں کی وہ معمول کے تحت بٹن دباتے رہے اور مزے سے لحمیاتی گولیاں کھاتے رہے۔ معلوم ہوا کہ ورزش نے چوہوں کے ایک گروہ میں غیرصحت بخش غذا کی طلب کم کردی تھی۔ اگرچہ یہ تحقیقی ابتدائی مرحلے میں تو ہے لیکن ہم انسانوں کے لیے اس میں بھی کوئی نہ کوئی سبق ضرور ہے۔
شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ ورزش سے جسم میں کوئی ایسا کیمیکل پیدا ہوتا ہے جو ہمیں فاسٹ فوڈ جیسی روغنی خوراک سے دور رکھتا ہے۔ تاہم اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔