- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
بیگ میں سماجانے والا ڈرون جو ایک گھنٹے تک 15 کلووزن اٹھاسکتا ہے
کیلفورنیا: نت نئے ڈیزائن کے نئے انقلابی ڈرون روزانہ ہی سامنے آرہے ہیں اور اب بیگ پیک میں سماجانے والا ایسا ڈرون سامنے آیا ہے جو 15 کلوگرام (33 پاؤنڈ) وزن اٹھا کر ایک گھنٹے ہموار انداز میں پرواز کرسکتا ہے۔
اس سے قبل اتنا وزن اٹھانے والے سارے ڈرون بہت بڑے اور بھاری بھرکم تھے لیکن اب خاص کاربن ڈھانچے پر مشتمل ایک ڈرون تیار کیا گیا ہے جسے ایک آدمی کسی مشکل کے بغیر پیٹھ پر لاد کر ایک سے دوسری جگہ لے جاسکتا ہے۔ اس طرح حادثات میں مدد، ادویہ اور خوراک پہنچانے میں یہ اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
کیلیفورنیا کی ریئل ٹائم روبوٹکس کمپنی نے اسے تیار کیا ہے۔ اس کا کاربن فائبر ڈھانچہ جدید انداز میں بنایا گیا ہے۔ اس کے پروپیلر بازو ایک خاص انداز سے فولڈ ہوکرسکڑ جاتے ہیں اور کم جگہ کی بنا پر ایک بیگ میں سماسکتے ہیں۔ اب تک اس طرح کے جتنے ڈرون بنائے گئے ہیں ان کے مقابلے میں نئے ڈرون کی وزن اٹھانے کی صلاحیت ڈھائی گنا زائد ہے۔
ایک ہی وقت میں اس پر کئی طرح کے کیمرے اور سینسر لگائے جاسکتے ہیں جن میں بصری، تھرل، کورونا اور لیڈار یونٹ شامل ہیں ۔ فلم سازی کے لیے کیمروں کو 360 درجے کے زاویئے پر گھمایا جاسکتا ہے۔
دوسری اہم بات یہ کہ ڈرون اپنے آپریٹر سے مسلسل رابطے میں رہتا ہے اور 11 کلومیٹر دوری کے باوجود یہ رابطہ برقرار رہا ہے۔ اس پر نصب 29400 ایم اے ایچ بیٹری ایک مرتبہ چارج ہونے کے بعد لگ بھگ ایک گھنٹے تک چلتی رہتی ہے۔
ڈرون کو تجارتی، عسکری اور امدادی کاموں کے لیے استعمال کیا جاسکتا جس کی تعارفی قیمت 25000 ڈالر رکھی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔