- صدر ممکت سرکاری دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے
- عوامی مقامات پر لگے چارجنگ اسٹیشنز سے ہوشیار رہیں
- روزمرہ معمولات میں تنہائی کے چند لمحات ذہنی صحت کیلئے ضروری
- برازیلین سپرمین کی سوشل میڈیا پر دھوم
- سعودی ریسٹورینٹ میں کھانا کھانے سے ایک شخص ہلاک؛ 95 کی حالت غیر
- وقاص اکرم کی چیئرمین پی اے سی نامزدگی پر شیر افضل مروت برہم
- گندم اسکینڈل پر انکوائری کب کرنی ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کا نیب پراسیکیوٹر سے استفسار
- ایٹمی طاقت رکھنے والے پاکستان نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں؛ فاروق عبداللہ
- جماعت اسلامی کا احتجاجی مظاہرہ، تعلیمی اداروں میں مقابلہ موسیقی منسوخی کا مطالبہ
- مئی اور جون میں ہیٹ ویو کا الرٹ؛ جنوبی پنجاب اور سندھ متاثر ہونگے
- سوات : 13 سالہ بچی سے نکاح کرنے والا 70 سالہ شخص، نکاح خواں اور گواہ زیر حراست
- امریکا نے پہلی بار اسرائیل کو گولہ بارود کی فراہمی روک دی
- فیض آباد دھرنا فیصلے پر عمل ہوتا تو 9 مئی کا واقعہ بھی شاید نہ ہوتا،چیف جسٹس
- یقین ہے اس بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ساتھ لائیں گے؛ بابراعظم
- پاکستانی نوجوان سعودی کمپنیوں کے ساتھ مل کر چھوٹے کاروبار شروع کریں گے، وفاقی وزرا
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمتوں میں بڑا اضافہ
- جنوبی وزیرستان: نابینا شخص کو پانی میں پھینکنے کی ویڈیو وائرل، ٹک ٹاکرز گرفتار
- پنجاب پولیس نے 08 سالہ بچی کو ونی کی بھینٹ چڑھنے سے بچا لیا
- حکومتی پالیسی سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو آگے آنا ہوگا، وزیر خزانہ
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ایئرفورس کے قافلے پر حملہ؛ 1 ہلاک اور 4 زخمی
وہ امراض جو پانی میں ڈوب جانے کا خطرہ بڑھا دیتے ہیں
ایمرجنسی کی صورت میں تیراکی جان بچانے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے لیکن کچھ لوگوں کے لیے سوئمنگ کا جاننا بھی اُن کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے کافی نہیں ہوتا۔
کینیڈا میں ماہرین کی جانب سے کیے گئے ایک نئے مطالعے کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ بعض امراض ڈوبنے کا خطرہ بڑھا دیتے ہیں۔ مطالعے کے لیے محققین کی ایک ٹیم نے کینیڈا کے ڈیٹا بیس سے 2007 اور 2016 کے درمیان تقریباً 4,300 ڈوبنے والوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔ محققین نے پایا کہ ہر تین میں سے ایک بالغ اور 10 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو دائمی امراض لاحق تھے۔
سرفہرست وہ لوگ تھے جنہیں ischemic heart disease (قلبی مرض) اور مرگی کی شکایت تھی۔ جن خواتین کی عمر 20 سے 34 سال تھی، ان میں مرگی سے ڈوبنے کا خطرہ عام آبادی کے مقابلے میں 23 گنا زیادہ تھا۔
نیو یارک سٹی کے سکول آف میڈیسن میں نیورولوجی کے پروفیسر اور ایپی لیپسی فاؤنڈیشن کی چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر جیکولین فرنچ نے کہا کہ یہ ان خطرات میں سے ایک ہے جس کے بارے میں ہم لوگوں کو متنبہ کرتے ہیں۔ یہ وہ خطرات ہیں جن سے ہم پوری طرح واقف ہیں۔
ایک اور ڈاکٹر اور یونیورسٹی آف ٹیکساس ساؤتھ ویسٹرن میڈیکل سینٹر کے پروفیسر، بینجمن لیوائن نے کہا کہ اگر آپ کو خشکی پر دل کا دورہ پڑتا ہے تو آپ 911 پر کال کر سکتے ہیں لیکن اگر آپ کسی جھیل یا سمندر کے گہرے پانی میں ہیں اور اس دوران آپ کو دل کا دورہ پڑتا ہے یا arrhythmia (دل کی بے ترتیب دھڑکن) کا شکار ہوتے ہیں تو آپ بے ہوش ہوسکتے ہیں اور بالآخر ڈوب سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔