ریئل اسٹیٹ سیکٹر کیلیے حکومتی تجاویز میں ترامیم تجویز

ارشاد انصاری / شہباز رانا  جمعرات 16 جون 2022
سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس، مجوزہ ترامیم سے 183ارب ٹیکس کا حصول مشکل ہوجائیگا (فوٹو:فائل)

سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس، مجوزہ ترامیم سے 183ارب ٹیکس کا حصول مشکل ہوجائیگا (فوٹو:فائل)

اسلام آباد: ریئل اسٹیٹ سیکٹر کیلیے حکومتی تجاویز میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس دوسرے روز بھی اجلاس جارہا جس میں بجٹ کا شق وار جائزہ لیا جارہا ہے۔اجلاس گزشتہ روز کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سینیٹرز طلحہٰ محمود، محسن عزیز، ذیشان خانزادہ، فیصل سلیم، دلاور خان، شیری رحمان، فاروق نائیک،مصدق ملک، فیصل سبزواری کے علاوہ ایڈیشنل سیکریٹری وزارت خزانہ،چیئرمین ایف بی آر، ممبر کسٹم، جوائنٹ سیکریٹری وزارت تجارت اور دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے۔

دوران اجلاس سینیٹ کمیٹی نے حکومت کے ریئل اسٹیٹ سیکٹر سے 183 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کرنے کے مجوزہ اقدامات کے غبارے سے ہوا نکال دی۔ قائمہ کمیٹی نے ٹیکس تجویز میں ترامیم تجویز کیں یا پھر انھیں یکسر مسترد کردیا۔ اگر قائمہ کمیٹی کی ترامیم کو تسلیم کرلیا جائے تو پھر پانچ بڑے اقدامات کے ذریعے 183ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا نہیں ہوپائے گا جس کا ایف بی آر اندازہ لگائے بیٹھا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے اس ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے لیے نرم گوشہ اختیار کیا جو نہ صرف بے نامی دولت کھپانے کا ذریعہ بن چکا ہے بلکہ جس کی وجہ سے معیشت کے پیداواری شعبوں سے بھی سرمایہ کاری نکالی جارہی ہے۔

قائمہ کمیٹی نے حکومت کو تجویز کیا ہے کہ وہ صرف 5سال ہولڈنگ پیریڈ والے غیرمنقولہ اثاثوں پر 5 فیصد ٹیکیس لگائے۔ حکومت نے یہ ٹیکس کسی ہولڈنگ پیریڈ کے بغیر تمام اثاثوں سے لینے کی تجویز دی ہے۔ اسی طرح کمیٹی نے ریئل اسٹیٹ کی ٹرانزیکشن پرکیپٹل گین ٹیکس ختم کرنے کی تجویز دی ہے اگر جائیداد 5 سال کے ہولڈنگ پیریڈ کے بعد فروخت کی جائے۔

علاوہ ازیں قائمہ کمیٹی نے ایف بی آر سے کہا ہے کہ ریئل اسٹیٹ میں فائلر کیلیے ایڈوانس ٹیکس 1 فیصد سے نہ بڑھایا جائے، کمیٹی نے تجویز دی ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کے لیے مختلف سلیبز متعارف کروائے جائیں،50 کلو واٹ فی گھنٹہ تک کی گاڑیوں پر 12.5فیصد ٹیکس ہی عائد کیا جانا چاہیے، فنانس بل میں پاکستان سے بین الاقوامی سفر کے لیے بزنس کلاس پر 50 ہزار ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

کمیٹی نے تفصیلی غور کے بعد متفقہ طور پر اس تجویز کو منظور کر لیا۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر موبائل فونز پر لگائی جانے والی لیوی کی بھی منظوری دی۔

بینیفیشل آنر کی اصطلاح کے حوالے سے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بینیفیشل آنر کمپنی میں ووٹنگ رائٹس میں کم از کم 25 فیصد ہونے والے کو رکھا جائے۔ بعد ازاں قائمہ کمیٹی کا اجلاس آج صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔