مودی نے حیدرآباد دکن کا نام بھی تبدیل کرنے کا عندیہ دیدیا

ویب ڈیسک  پير 4 جولائی 2022
بھارتیہ جنتا پارٹی نے پہلے بھی مسلم ناموں والے شہروں کے نام تبدیل کیے ہیں، فوٹو: فائل

بھارتیہ جنتا پارٹی نے پہلے بھی مسلم ناموں والے شہروں کے نام تبدیل کیے ہیں، فوٹو: فائل

نئی دہلی: تاریخی شہر الہٰ آباد کا نام تبدیل کرکے پریاگ راج رکھنے والی مودی سرکار اب حیدرآباد دکن کا نام بھی تبدیل کرنا چاہتی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حکمراں جماعت کی جانب سے ملک کے مسلم ناموں والے شہروں کے نام کو تبدیل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے تقریر کے دوران حیدرآباد کو ’’بھاگیہ نگر‘‘ قرار دیدیا۔

بی جے پی کے رہنما روی شنکر پرساد نے اپنے وزیراعظم کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد بھاگیہ نگر ہے جو ہم سب کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔ آزادیٔ ہند کے رہنما سردار پٹیل نے متحد ہندوستان کی بنیاد رکھی اور اب اسے آگے لے جانے کی بی جے پی کی ذمہ داری ہے۔

یہ خبر پڑھیں : بی جے پی کا دہلی کے 40 گاؤں کے مسلم نام تبدیل کرنے کا منصوبہ

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی 2020 میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کے دوران ووٹروں سے پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل کی تھی تاکہ حیدرآباد کو بھاگیہ نگر میں تبدیل کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں : بھارت میں علی گڑھ کا نام بدل کر ہری گڑھ رکھنے کی تیاری 

اس سے قبل انتہا پسند ہندو جماعت ’’آر ایس ایس‘‘ اور حکمراں جماعت بی جے پی کے مقامی قائدین بھی حیدرآباد کا نام بدل کر بھاگیہ نگر رکھنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں : یوپی کی حکومت کا ’’الہٰ آباد‘‘ کا نام تبدیل کرکے ’’پریاگ راج‘‘ رکھنے کا فیصلہ 

اسی طرح مرکزی وزیر پیوش گوئل نے بھی کہا تھا کہ جب ریاست میں بی جے پی اقتدار میں آئے گی تو چیف منسٹر کابینہ کے ساتھیوں کے ساتھ مل کر حیدر آباد کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کریں گے۔

خیال رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی جماعت کے ایک اہم اجلاس کے لیے پہلی بار نئی دہلی کے بجائے حیدرآباد میں کر رہی ہے جس سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ حکمراں جماعت حیدرآباد سے متعلق کوئی بڑا فیصلہ کرنے جا رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔