- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی 20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
- بجلی مزید 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، مارچ تک ترسیلات زر 7.660 ارب ڈالر ریکارڈ
- پٹرول، ڈیزل سستا ہونے کا امکان
- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، اسلام آباد میں رونمائی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
امریکی گلوکارہ ریحانہ دنیا کی پہلی امیر ترین خاتون موسیقار بن گئیں
نیویارک: عالمی شہرت یافتہ امریکی گلوکارہ ریحانہ دنیا کی پہلی ارب پتی امیر ترین خاتون موسیقار قرار اداکارہ کھربوں کے اثاثوں کی مالک ہیں۔
غیر ملکی نشریاتی ادارے فوربز کی رپورٹ کے مطابق 34 سالہ گلوکارہ روبن ریحانہ 3 کھرب روپے کے قریب اثاثوں کی مالک ہیں جوکہ فوربز کی جانب سے دنیا کی امیر ترین خاتون گلوکارہ قرار دے دی گئی ہیں۔
آوٹ لک کے مطابق امریکی گلوکارہ نے 2017 میں پارٹنر شپ پر کاسمیٹکس برینڈ کا آغاز کیا تھا جس کے بعد ان کے اثاثوں میں اضافہ ان کے میوزک کیرئیر اور میک اپ برانڈ سے ہونا شروع ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریحانہ کے دونوں میک اپ برانڈز نے حیران کن طور پر کایلی جینر، کم کارڈیشن اور میڈونا سمیت تمام ماڈلز اور اداکاراؤں کے برانڈز کو پیچھے چھوڑتے ہوئے لانچ کے پہلے سال میں ہی 550 ملین ڈالرز سے زائد کی سالانہ آمدنی حاصل کی تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی ریحانہ نے دنیا کی پہلی امیر ترین خاتون موسیقارکا اعزاز حاصل کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔